سینیٹ میں کورم نامکمل، اجلاس ملتوی کرنا پڑا
اسلام آباد (اپنے رپورٹرسے )سینیٹ کا اجلاس کورم کی نشاندہی پر جمعہ تک ملتوی کردیا گیا،۔ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان کی صدارت میں اجلاس جب و قفے کے بعد دوبارہ شروع ہوا تو کم وبیش بارہ سینیٹرزنے بات کرناتھی جبکہ اپوزیشن کے ممبران نہ ہونے کے برابر تھے ۔
مسلم لیگ ن کے سینیٹر ناصر بٹ ابھی بات کرہی رہے تھے تو اپوزیشن نے کورم کی نشاندہی کردی جس پر ڈپٹی چیئرمین نے گھنٹیاں بجانے کی ہدایت کی مگر کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس جمعہ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ ایک ایک سیشن پر کتنا وقت اور پیسے خرچ ہوتے ہیں، عوام کی ترجمانی ہم کرتے ہیں ۔سیشن پرکتنا خرچ آتا ہے ۔ہمیں اپنے عمل اور کردار سے ثابت کرنا چاہئے اور ذمہ داری کا مظاہری کرنا چاہئے مگر یہاں پر کورم کی نشاندہی کردی جاتی ہے ،اس دوران لیگی سینیٹر طلال چودھری نے کہا کہ اپوزیشن کے سینیٹرز صرف ٹی اے ڈی اے لینے آتے ہیں۔ قبل ازیں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے سینیٹرعون عباس کو وارننگ جاری کرتے ہوئے پی ٹی ٓآئی کے پارلیمانی لیڈر سید علی ظفر کو اپنے چیمبر میں طلب کرلیا،وقفہ سوالات کے دوران جب عون عباس ضمنی سوال کررہے تھے اوربراہ راست وفاقی وزیر سے مخاطب تھے جس پرڈپٹی چیئرمین نے انھیں کہا کہ اجلاس کو چیئر میں کررہا ہوں ،آپ چیئر کو مخاطب کریں جس پرعون عباس نے کہاکہ مجھے نہیں پتہ کہ کون چیئر کررہا ہے جس پر ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ آپ کوسوال کا تو پتہ ہے مگرچیئر کا پتہ نہیں ۔ میں اس پرایکشن لوں گا توعون عباس نے کہا کہ میں مذاق کررہاتھا تو ڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ آپ اتنے بڑے ایوان میں بیٹھ کر مذاق کر رہے ہیں آپ اپنی نشست پربیٹھ جائیں مگر وہ مسلسل بولتے رہے جبکہ انھیں حکومتی اور اپوزیشن ممبران خاموش ہونے کا کہتے رہے ۔ وقفہ کے بعد جب اجلاس دوبارہ شروع ہوا توڈپٹی چیئرمین نے کہا کہ عون عباس نے چار مرتبہ رولز کی خلاف ورزی کی ،میں انھیں وارننگ دیتا ہوں اوران کے پارلیمانی لیڈرکواپنے چیمبر میں بلائوں گا۔علاہ ازیں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان نے کہا کہ ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران آئندہ تمام وزارتوں کے گریڈ بیس کے آفیسرز کی موجودگی ہونی چاہئے ۔