کشتی حادثہ،ایف آئی اے کے 20اہلکاروں کیخلاف تحقیقات
گوجرانوالہ(نیوز رپورٹر،نامہ نگار ، سٹی رپورٹر )مراکش کشتی حادثے کے تناظر میں ایف آ ئی اے کے 20 اہلکاروں سے بھی تحقیقات شروع کر دی گئیں ،ایف آئی اے اہلکاروں نے کشتی حادثے کے متاثرین کی ایئرپورٹ پر مبینہ کلیئرنس کی تھی۔
فیصل آباد ائیرپورٹ پر تعینات 8 اہلکاروں کے خلاف تحقیقات کی جا رہی ہیں ، تحقیقات کی زد میں آنے والے 6 اہلکار کراچی ائیرپورٹ پر تعینات ہیں ۔لاہور ائیرپورٹ پر تعینات 6 اہلکاروں کیخلاف بھی تحقیقات شروع کی گئی ہیں۔ ایف آئی اے کے مطابق ترکیہ اور لیبیا کے بعد موریطانیہ انسانی سمگلنگ کا تیسرا اور نیا روٹ ہے ، انسانی سمگلنگ میں ملوث گروہ نے مارچ 2024 موریطانیہ میں ڈیرے جمائے ، پاکستان سے ہوائی راستے سے لوگوں کو سینیگال اور پھر زمینی راستوں سے موریطانیہ لیجایا گیا، موریطانیہ سے سمندری راستے سے مراکش اور پھر سپین منزل تھا۔یونان کشتی حادثے کا مرکزی کردار قمر الزمان بھی موریطانیہ پہنچا ہوا ہے ۔ علاوہ ازیں ایف آئی اے نے مراکش کشتی حادثہ میں ملوث خاتون کو گرفتار کر لیا ، خاتون کو گجرات کے علاقہ جوڑا سے گرفتارکیا گیا ۔ایف آئی اے کے مطابق ملزمہ اپنے بیٹوں کے کہنے پرلوگوں سے رقوم لینے جاتی تھی۔ ملزمہ کا موبائل فون ایف آئی اے نے تحویل میں لے لیا۔ملزمہ غلام فاطمہ کے تین بیٹے ہیں ایک بیٹا حسن اٹلی میں ہے جبکہ دوسرا بیٹا خاور 10 نوجوانوں کو سینیگال لے کر گیا ہے ۔
ایف آئی اے ایبٹ آباد نے ویزوں کے نام پر فراڈ میں ملوث ملزم ملک زبیر کو ہری پور سے گرفتار کر لیا ، ادھر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے وزارت خارجہ اور داخلہ کے حکام کو مراکش کشتی حادثے کے متاثرین کی فوری اور موثر معاونت کا حکم دے دیا،نائب وزیراعظم کی زیر صدارت اجلاس میں افغان شہریوں کی منتقلی سے متعلق امور کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ مراکش کے قریب ہو نیوالے کشتی حادثے کی تحقیقات کیلئے ٹیم مراکش روانہ ہوگئی ، ایف آئی اے ،وزارت داخلہ اورآئی بی کے افسر شامل ہیں۔تحقیقاتی ٹیم کی سربراہی ایڈیشنل سیکرٹری داخلہ سلمان چودھری کررہے ہیں ۔اس کے علاوہ ایڈیشنل ڈائریکٹر ایف آئی اے منیر مسعود مارتھ، ایک ایک افسر آئی بی اوروزارت خارجہ سے ہیں۔ ٹیم کشتی حادثہ سے متعلق حقائق جمع کرکے رپورٹ وزیراعظم کوپیش کریگی۔مراکش کشتی حادثہ میں ضلع منڈی بہاوالدین کے 4 نوجوانوں کے جاں بحق ہونے کی اطلاعات موصول ہو ئی ہیں ، ضلع بھر کے ایک درجن کے قریب نوجوان مبینہ طور پر کشتی میں سوار تھے ، کشتی حادثہ کا شکار ہونے والوں میں ملکوال کے نواحی گاؤں ہریا کا 20 سالہ ذیشان، واسووال کا عدنان جاں بحق ہوا جبکہ گاؤں ماجھی کے دو نوجوانوں محمد اکرم اور ارسلان کے جاں بحق ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔