آئی ایم ایف وفد کی وزارت خزانہ و قانون، آڈیٹر جنرل ایس ای سی پی حکام سے ملاقاتیں
اسلام آباد (مدثر علی رانا) آئی ایم ایف کے تکنیکی وفد نے پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ، گورننس اور بجٹ یوٹیلائزیشن کیلئے مؤثر طریقہ کار اختیار کرنے کی ہدایات دی ہیں، مشن نے کہا جاری فنڈز استعمال ہونے تک نئی فراہمی محدود رکھی جائے ۔
وفد کی وزارت خزانہ اور کیبنٹ ڈویژن حکام سے ملاقات کے دوران سول سرکاری افسروں کے اثاثے ڈیکلیئر کرنے کیلئے سول سرونٹس ایکٹ میں ترامیم پر بات چیت ہوئی، وزارت خزانہ کے حکام سے الگ پبلک فنانس مینجمنٹ ایکٹ، گورننس اور بجٹ یوٹیلائزیشن پر میٹنگ ہوئی، باوثوق ذرائع نے بتایا وفد نے بجٹ یوٹیلائزیشن مزید بہتر بنانے اور ماڈرن ماڈل کے ذریعے مانیٹرنگ کا مطالبہ کیا۔ وفد کی آڈیٹر جنرل پاکستان سے ملاقات ہوئی جس میں پبلک سیکٹر آڈٹ اور شفافیت کے طریقہ کار پر بریفنگ دی گئی، آڈیٹر جنرل اجمل گوندل نے بتایا آئی ایم ایف وفد نے پی اے سی کی ہدایات پر نامکمل عملدرآمد پر تحفظات ظاہر کیے ہیں۔آئی ایم ایف ماہرین کو ایف بی آر حکام نے ڈیجیٹلائزیشن پر بریفنگ دی اور بتایا کہ اصلاحات سے ٹیکس نظام میں شفافیت لائی جا رہی ہے ۔ وفد نے ایس ای سی پی حکام سے ملاقات کی جس میں کارپوریٹ سیکٹر، سٹاک مارکیٹ میں کاروباری آسانیوں پر بریفنگ دی گئی۔ آئی ایم ایف مشن نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کا دورہ کیا، مشن نے ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے حکام سے بھی ملاقات کی۔ وفد کو وزارت قانون کے حکام نے قانون سازی پر تفصیلی بریفنگ دی، جوڈیشری میں جدید تربیت کیلئے اقدامات پر بات چیت ہوئی۔