حکومت غیرمنتخب، عدلیہ میں کیسز دائر، ایک سال سے کوئی نتیجہ نہیں نکلا، تحریک انصاف

حکومت غیرمنتخب، عدلیہ میں کیسز دائر، ایک سال سے کوئی نتیجہ نہیں نکلا، تحریک انصاف

اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر، نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف نے کہا ہے کہ عام انتخابات کو ہوئے ایک سال ہوگیا، اب تک ہم پر ایک غیر منتخب حکومت مسلط ہے، ہمارے مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا جس کے خلاف ہم نے عدلیہ میں کیسز دائر کیے لیکن ان کا اب تک کوئی نتیجہ نہیں نکلا،عدلیہ کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہیے اور کہنا چاہیے کہ بس اب بہت ہوگیا، انسداد دہشتگری عدالت کے ججوں کو کھڑے ہونا ہوگا۔

یہ بات چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب خان، سینیٹر شبلی فراز اور سلمان اکرم راجا نے خیبرپختونخوا ہائوس اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں کہی ۔بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج تین ایشو پر عوام سے بات کرنا چاہیں گے ، ایک سال پورا ہونے کو آیا، پی ٹی آئی کو عوام نے مینڈیٹ دیا تھا، ہماری 74 پٹیشن میں سے کوئی ایک بھی آگے نہ بڑھ سکی۔انہوں نے کہا کہ ہم آج بھی یہی مطالبہ کرتے ہیں کہ ہم اپنا آئینی حق واپس لیں گے ، جعلی مینڈیٹ کے ساتھ بنی حکومت نے آئینی ترامیم پاس کروائی تھی، پی ٹی آئی کا اصولی موقف یہ ہے کہ 26ویں ترمیم پر فیصلہ کیا جائے ، اس کا فیصلہ وہ جج صاحبان کریں جو ترمیم سے پہلے تعینات تھے ۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر نہیں ملتا، یہ جمہوریت کے لئے اچھی بات نہیں ۔اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی تک رسائی بند کردی گئی ہے ، توشہ خانہ ٹو کیس میں سماعت عجیب طریقے سے ملتوی کی گئی، عدلیہ کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا چاہیے ، عدلیہ کو کہنا چاہیے کہ بس اب بہت ہوگیا، انسداد دہشتگری عدالت کے ججوں کو کھڑے ہونا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان، بشریٰ بی بی، شاہ محمود قریشی، یاسمین راشد، حسان نیازی، میاں محمود الرشید سمیت زیر حراست تمام قیدی سیاسی قیدی ہیں، ان سب کو رہا ہونا چاہیے ، پاکستان میں قانون کی بالادستی نہیں ، یہاں کوئی سرمایہ کاری کے لیے تیار نہیں ۔عمر ایوب خان نے کہا کہ میں تمام حکومتی وزرا کوچیلنج کرتا ہوں کہ میرے ساتھ مہنگائی کے معاملے پر مناظرہ کرلیں، بجلی، آٹا، گیس، چینی سب مہنگا ہوگیا، لوگوں کی قوت خرید کم ہوگئی ، یہ دنیا کے سب سے جھوٹے لوگ ہیں۔بانی پی ٹی آئی پوری قوم کو متحد کرسکتے ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ گوریلہ جنگ جاری ہے ، مسلح افواج کے سربراہان سے کہتا ہوں تحقیقات کریں کیوں اتنے زیادہ پاک فوج کے جوان شہید ہورہے ہیں؟ قوم کو اس کا جواب دیں، سٹیٹ عوام ہوتی ہے ، سٹیٹ، قومی اسمبلی ، سینیٹ ، صوبائی حکومتیں ہوتی ہے ۔قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پہلی بار آئی ایم ایف کا اس نوعیت کا وفد پاکستان آیا ہے ، آئین اور قانون کی بالادستی جب تک نہیں ہوگی تو کوئی یہاں سرمایہ کاری نہیں کرے گا، یہ چیز سب کو نظر آرہی ہے ، یہی بات بانی چیئرمین پی ٹی آئی کہہ رہے ہیں، ہمیں چیف جسٹس آف پاکستان نے دعوت دی ہے جوڈیشل ریفارمز کی میٹنگ میں شرکت کی ، ہم اس میں جائیں گے ۔

تحریک انصاف کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ جو ملک کو جوڑ سکتے تھے انہیں توڑا گیا، 8 فروری کو درندگی کی گئی، پتن نے ہوشربا رپورٹ جاری کی، الیکشن کا دن تقریباًرٹھیک گزرا لیکن اس کے بعد کارروائی ڈالی گئی، ریٹرننگ افسروں کے دفاتر میں ہم بیٹھے ہوئے تھے تو کہا گیا گولی چل گئی ہے ، ہمیں گریبانوں سے پکڑ کر وہاں سے باہر پھینکا گیا، گولی کس نے چلائی ؟؟ کوئی تحقیق نہیں ہوئی، یہی عمل 90 فیصد پاکستان میں ہوا۔ الیکشن کمیشن کی ویب سائٹس پر آج بھی فارمز ایسے ملیں گے جہاں فارم 46 اور 45 میں ڈالے گئے ووٹ کچھ اور ہیں اور مجموعی نتیجہ کچھ اور ہے ۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا ریکارڈ ہی پڑھ لیں تو سب عیاں ہو جائے گا،پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز بولے کہ ہمسایہ ملک نے صاف شفاف الیکشن کرائے وہاں سیاسی استحکام ہے ، ہمارے ہاں حکمران عوام کے مینڈیٹ سے نہیں آئے بلکہ بٹھائے گئے ہیں، 8فروری کے بعد ملک میں عدم استحکام نے جنم لیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں