پنجاب اسمبلی:لوکل گورنمنٹ اور گداگری ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور
لاہور(سیاسی رپورٹر)پنجاب اسمبلی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل اوردی پنجاب گداگری ترمیمی بل 2025کی منظوری دے دی ۔گزشتہ روز اجلاس کے آغاز پر سپیکر ملک محمد احمد خان نے ایوان میں وزرائکی مسلسل عدم موجودگی پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزیر قانون کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ وزرائکا ایوان میں موجود ہونا سب سے زیادہ ضروری ہے۔
اس ایوان کی سب سے زیادہ تکریم ہے ،وزیر اعلیٰ پنجاب کی میٹنگز اہم ہیں لیکن ان کو بتائیں کہ ایوان کے معاملات کے لئے ایوان میں موجود ہونا بہت ضروری ہے ۔بعدازاں بحث کے دوران حکومتی رکن امجد علی جاوید اور وزیرتعلیم رانا سکندر کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تاہم سپیکر پنجاب اسمبلی نے دونوں کو بغل گیر کروادیا۔اجلاس میں پنجاب لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2025 اور دی پنجاب گداگری ترمیمی بل 2025 کثرت رائے سے منظور کئے گئے ،اپوزیشن کی ترامیم مسترد کردی گئیں۔پنجاب لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2025کے تحت پنجاب حکومت لینڈ مافیا کے گرد شکنجہ کسے گی۔ دیہاتوں میں بنی ہاؤسنگ سکیمیں بھی ٹیکس نیٹ میں شامل ہوں گی، شہری غیر منقولہ جائیداد ٹیکس ایکٹ 1958 کے تحت لگایا جائے گا ، جائیداد کی مالیت اور دیگر معیارات کے مطابق ٹیکس کی تشخیص کی جائے گی،ٹیکس وصولی پنجاب حکومت کا مقرر کردہ ادارہ کرے گا،ٹیکس سے اکٹھے ہونے والے پیسے لوکل گورنمنٹ کو منتقل کئے جائیں گے ۔ دی پنجاب گداگری ترمیمی بل 2025 کے تحت پنجاب میں بھیک منگوانا ناقابل ضمانت جرم قرار دے دیا گیا،بھیک منگوانے والے سرغنہ کو 3 سال قید اور 3 لاکھ جرمانہ یا دونوں سزائیں ہوں گی،جرمانے کی عدم ادائیگی پر ملزم کو مزید 6 ماہ قید کی سزا ہوگی۔ایک سے زائد افراد سے بھیک منگوانے والے کو 3 سے 5 سال قید اور 5 لاکھ جرمانہ ہوگا،بچوں سے بھیک منگوانے والے سرغنہ کو 5 سے 7 سال قید اور 7 لاکھ تک جرمانہ ہوگا،جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید1 سال قید کی سزا ہوگی،جبری معذور کر کے بھیک منگوانے والے کو 7 سے 10 سال قید اور 20 لاکھ جرمانہ ہوگا،جرمانے کی عدم ادائیگی پر گینگ کے سرغنہ کو مزید2 سال قید کی سزا ہو گی،ایک بار سزا یافتہ شخص جرم دہرائے گا تو دگنی سزا کے ساتھ جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔بعدازاں اپوزیشن کی جانب سے کورم کی نشاندہی کی گئی اور کورم پورا نہ ہونے پر سپیکر نے اجلاس آج صبح 11بجے تک ملتوی کردیا۔