عید کے بعد بلوچستان میں کیمپ لگائوں گا، تاریخی فیصلے کئے جائینگے : صدر زرداری

عید کے بعد بلوچستان میں کیمپ لگائوں گا، تاریخی فیصلے کئے جائینگے : صدر زرداری

کوئٹہ (سٹاف رپورٹر)صدر زرداری سے بلوچستان کی پارلیمانی پارٹیوں کے اراکین نے ملاقات کی، اپوزیشن لیڈر اور مختلف سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈرز نے صوبے کو درپیش مسائل اور عوامی بہبود سے متعلق تجاویز پیش کیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں سے دلی لگا ئواور دیرینہ تعلقات ہیں۔ بحیثیت پاکستانی قومی یکجہتی کے ذریعے وطن عزیز کو آگے لے کر جانا ہے ، ہم سب کو ان کا حق دینا چاہتے ہیں، حقوق چھیننے پر یقین نہیں رکھتے بلکہ انہیں دے کر عوام کا دل جیتیں گے ، بلوچستان اور عوامی فلاح و بہبود کے اقدامات کو بار آور بنایا جائے گا اور ایسے فیصلے کیے جائیں گے جو تاریخ میں سنہرے الفاظ میں یاد رکھے جائیں گے ۔ عید کے بعد بلوچستان میں کیمپ لگائوں گا اور جملہ مسائل اور تجاویز تفصیل سے سنوں گا۔ اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری نے وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کے اقدامات کو سراہا اور مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ ملاقات میں نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ، پاکستان مسلم لیگ کے پارلیمانی لیڈر میر سلیم خان کھوسہ، عوامی نیشنل پارٹی کے پارلیمانی لیڈر انجینئر زمرک خان اچکزئی اور جماعت اسلامی کے رکن میر عبدالمجید بادینی نے بھی شرکت کی۔ قبل ازیں کوئٹہ میں صدر مملکت کی زیر صدارت امن و امان کی صورتحال پر اجلاس ہوا، اجلاس میں بلاول بھٹو نے خصوصی شرکت کی، وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے امن و امان کی صورتحال پر بریفنگ دی ، قائم مقام گورنر بلوچستان کیپٹن ریٹائرڈ عبدالخالق اچکزئی، چیف سیکرٹری شکیل قادر خان، آئی جی پولیس معظم جاہ انصاری اور اعلی ٰحکام نے شرکت کی۔اجلاس سے خطاب میں صدر زرداری نے کہا کہ دہشت گرد قوم کو تقسیم کرنا چاہ رہے ہیں، دہشت گرد عناصر کو ہر قیمت پر شکست دیں گے دہشت گردی کے خلاف جنگ جیتنی ہے ، انسداد دہشت گردی ونگ کو جدید اسلحہ فراہم کریں گے ،صدر مملکت نے کہا کہ بلوچستان کی ترقی اور پائیدار امن چاہتے ہیں، بلوچستان کے ہر بچے کو سکول میں چاہتے ہیں، جدید ٹیکنالوجی سے بچوں کو روشناس کروانا وقت کی ضرورت ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں