حساس اداروں نے سیاسی قیدی کے قتل کی مبینہ سازش ناکام بنا دی

حساس اداروں نے سیاسی قیدی  کے قتل کی مبینہ سازش ناکام بنا دی

لاڑکانہ (نمائندہ دنیا) سیاسی مخالف قیدی کو دوسری جیل منتقل کرکے اجرتی قاتل سے جیل کے اندر قتل کرنے کی مبینہ سازش حساس اداروں نے بروقت ناکام بنادی۔

 میرپورخاص کے ممتاز ٹرانسپورٹر اور ماضی میں پیپلز پارٹی کے سرکردہ رہنما سلامت لاکھو کے خلاف سیاسی مخالفین کی ایما پر 100 سے زائد مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔ حساس اداروں کے ذرائع سے ملنے والی معلومات کے مطابق منظم طریقے سے سلامت لاکھو کو جیل کے اندر مارنے کی مبینہ سازش تیار کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ ایک اجرتی قاتل سلامت لاکھو کونشانہ بنانے کیلئے پہلے ہی منشیات برآمدگی کیس میں میرپورخاص جیل میں لاکرقید کردیا گیاتھا۔ذرائع کے مطابق جیل سپرنٹنڈنٹ حیدرآباد نائب بانبھن کواعلیٰ افسر نے زبانی احکامات دیئے کہ وہ فوری طور پر قیدی سلامت لاکھو کے خلاف رپورٹ لکھیں کہ حیدرآباد جیل میں ان کا رویہ ٹھیک نہیں، اس لیے اسے کسی دوسری جیل منتقل کیا جائے ذرائع نے بتایا کہ سلامت لاکھو کی بڑی منصوبہ بندی کے تحت حیدرآباد جیل سے میرپورخاص جیل منتقلی کی اطلاع ملتے ہی حساس ادارے حرکت میں آئے اور جیل حکام سے رابطے کئے گئے ، جس سے بعض اعلیٰ پولیس افسران میں کھلبلی مچ گئی۔ اس دوران سلامت لاکھو کو دوبارہ حیدرآباد جیل منتقل کردیا گیا۔ حساس اداروں کی رپورٹ کی روشنی میں ڈی آئی جی جیل خانہ جات حیدرآباد سید منور شاہ کا تبادلہ جبکہ میرپورخاص جیل کے اسسٹنٹ جیل سپرنٹنڈنٹ عظیم قادر تھیبو،میرپور خاص جیل پولیس کے اہلکار مسعود بھٹی،محمد بخش مری اور گلزار ملکانی کو معطل کردیا گیا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں