ڈپٹی کمشنر سرکاری رقم لے کر فرار ،قائمہ کمیٹی کا اظہار حیرت

 ڈپٹی کمشنر سرکاری رقم لے کر فرار ،قائمہ کمیٹی کا اظہار حیرت

اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں ، مانیٹرنگ ڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات میں موٹروے ایم 6 کیلئے زمین خریدنے کے فنڈز میں خوردبرد کا انکشاف ہوا ہے۔

ایم 6 کی زمین کے حصول کے لیے این ایچ اے نے سندھ حکومت کو رقم فراہم کی تھی جس میں ایک سے دو ڈپٹی کمشنرز نے خوردبرد کی۔ سینیٹر پرویز رشید نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ تاریخ کا پہلا کیس ہے کہ ایک ڈپٹی کمشنر سرکاری رقم لے کر فرار ہو گیا۔سینیٹر پرویز رشید کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین این ایچ اے نے کمیٹی کو آگاہ کیا کہ ایم-6 کے لیے زمین کے حصول کے لیے این ایچ اے نے سندھ حکومت کو رقم فراہم کی تھی جس میں ایک سے دو ڈپٹی کمشنرز نے خوردبرد کی۔انہوں نے بتایا کہ نیب اس معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے اور چوری شدہ رقم میں سے کچھ ریکوری بھی کی جا چکی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کل 57 لاکھ روپے کی کرپشن ہوئی، جس میں سے نیب نے 32 لاکھ روپے کی ریکوری کر لی ہے ۔اس پر سینیٹر پرویز رشید نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "یہ تاریخ کا پہلا کیس ہے کہ ایک ڈپٹی کمشنر سرکاری رقم لے کر فرار ہو گیا۔" چیئرمین این ایچ اے نے کمیٹی کو بتایا کہ ایم-6 کا پی سی-ون ہائبرڈ موڈ پر بنایا جائے گا ۔ چیئرمین این ایچ اے نے بتایا کہ ایم-6 موٹروے کو عالمی کنسلٹنٹ کی تجویز کے مطابق پانچ مختلف سیکشنز میں تقسیم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ اسلامی ترقیاتی بینک کا وفد اپریل میں پاکستان کا دورہ کرے گا ، بینک ایم-6 کے تین سیکشنز میں سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں