چین نے ہر موقع پر ہمارا ساتھ دیا،آئی ایم ایف پروگرام کیلئے بھی مدد کی :شہباز شریف
اسلام آباد(نامہ نگار،اے پی پی )وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے زرعی شعبے کو تبدیل کرنے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا ہے پائیدار اقتصادی ترقی کے لئے زرعی شعبے کو جدید خطوط پر استوار کرناناگزیر ہے۔
اسی سلسلہ میں ایک ہزار زرعی گریجویٹس کوٹریننگ پر چین بھیجا جا رہا ہے جن کا میرٹ پر انتخاب کیاگیا ہے ،چین میں جدید زرعی ٹیکنالوجی سے مستفید ہوکر وطن واپس آکر ہمارے نوجوان زرعی ترقی میں بھرپور کردار اداکریں گے ، دیہی سطح پر چھوٹی صنعت کے فروغ اور ویلیو ایڈیشن کے لئے نوجوانوں کو آسان شرائط پر قرضے دیں گے ،چین نے ہر موقع پر ہمارا ساتھ دیا ، آئی ایم ایف پروگرام کیلئے بھی مدد کی۔گزشتہ روز وزیراعظم آفس سے جاری بیان کے مطابق شہباز شریف سکالرشپ پر پہلے مرحلے میں 300 طلبا کو چین بھیجنے کے سلسلہ میں تقریب سے خطاب کررہے تھے ۔تقریب سے چین کے سفیرجیانگ زیدونگ،وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے بھی خطاب کیا اور چین جانے والے طالب علموں نے بھی اپنے تاثرات سے شرکا کو آگاہ کیا۔بعد ازاں 300 زرعی گریجویٹس کا گروپ زراعت اور لائیو سٹاک ٹیکنالوجی پر تین ماہ کی اعلیٰ سطح کی تربیت میں حصہ لینے کے لیے چین روانہ ہو گیا ۔
وفاقی وزیر احسن اقبال اور سینئر حکام نے اسلام آباد ایئرپورٹ پر روانگی کی تقریب میں شرکت کی۔وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہایہ اہم دن ہے جب ہمارے نوجوان گریجویٹس دوست ملک چین میں جدیدزرعی ٹیکنالوجی سے استفادہ کے لئے جارہے ہیں اور توقع ہے کہ وہ واپس آکر اپنے اس تجربہ سے ملکی زرعی ترقی میں کردار ادا کریں گے ۔انہوں نے کہا جب تک چاروں اکائیاں برابر ترقی نہیں کریں گی پاکستان ترقی کے راستے پر گامزن نہیں ہوسکے گا۔وزیر اعظم نے کہا چین پاکستان کا مشکل وقت کا ساتھی ہے اور مشکل وقت کے ساتھی کو کبھی نہیں بھولنا چاہیے ، آئی ایم ایف پروگرام میں بھی چین کا کردار مثالی تھا۔سعودی عرب،یواے ای اور قطر یہ سب مشکل وقت کے ساتھی ہیں۔ چین کے سفیر جیانگ زیدونگ نے کہا وہ گزشتہ ایک سال میں حکومت پاکستان کی کارکردگی سے بہت متاثر ہیں جس کے دوران ملک کے میکرو اکنامک اشاریوں میں نمایاں بہتری آئی ۔علاوہ ازیں وزیراعظم نے چھٹی جماعت سے آئی ٹی کے مضمون کو نصاب کا لازمی حصہ قرار دینے کے حوالے سے حکمت عملی بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ملک میں آئی ٹی کے شعبے کا فروغ اور آئی ٹی سے متعلق برآمدات میں اضافہ حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے ۔
وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کام کے امور پر جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا صوبائی حکومتوں کے ساتھ مل کر سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کی سطح پر آئی ٹی کی معیاری اور یکساں تعلیم و تربیت کے حوالے سے کام کیا جائے گا۔وزیراعظم سے ایسوسی ایشن آف چارٹرڈ سرٹیفائیڈ اکاؤنٹنٹس(اے سی سی اے )کے سات رکنی وفد نے عالمی چیف ایگزیکٹیو ہیلن برانڈ کی سربراہی میں ملاقات کی ۔ وزیر اعظم نے وفد کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا پاکستان کی خوش قسمتی ہے کہ اللہ رب العزت نے اسے نوجوان اور باصلاحیت افرادی قوت سے نوازا ہے ۔وفد نے پاکستان کے گرین اکانومی ٹرانسفارمیشن پلان میں بھرپور تعاون کی خواہش کا اظہار کیا۔دریں اثنا وزیراعظم نے کہاہے جناح میڈیکل کمپلیکس پورے خطے کے لیے بہترین طبی سہولیات اور جدید ترین طبی تحقیق کے لیے آلات سے لیس ہسپتال ہو گا اس کی تعمیر کے تمام مراحل کی نگرانی میں خود کروں گا۔ جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے منصوبے کی تعمیر کے تمام مراحل میں سو فیصد شفافیت یقینی بنانے اور ڈیزائن، سپرویژن اور تعمیر کے حوالے سے کنسلٹنٹس اور کنٹریکٹر کی خدمات بین الاقوامی ٹینڈر کے ذریعے حاصل کرنے کی ہدایت کی ۔ وزیراعظم شہباز شریف نے وفاقی وزیر صحت کو ہدایت کی ہے وہ قومی انسداد پولیو مہم کی مستقل نگرانی کریں۔ بدھ کوشہباز شریف سے وفاقی وزیر نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشن اینڈ کوآرڈی نیشن سید مصطفی کمال نے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے شعبہ صحت میں جاری منصوبوں کی پیشرفت کے حوالے سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔