مریم نواز کا گندم کے کاشتکاروں کیلئے 110 ارب کے پیکیج کا اعلان

لاہور(سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے گندم کے کاشتکاروں کے لئے ریکارڈ 110 ارب روپے کے مجموعی پیکیج کا اعلان کردیا۔ وزیراعلیٰ کی زیر صدارت خصوصی اجلاس گزشتہ روز ہوا جس میں اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔
مریم نواز نے گندم کے کاشتکاروں کے لئے 25ارب روپے کی ویٹ فارمر سپورٹ پروگرام کے امدادی پیکیج کی منظور ی دے دی ہے ،انہوں نے گندم کے کاشتکاروں کو 5ہزار فی ایکڑ دینے کی ہدایت کی،گندم کے 5 ایکڑ پر کاشتکاروں کو 25 ہزار روپے ملیں گے ۔ وزیراعلیٰ مریم نوازشریف نے فلور ملوں کو کم از کم 25 فیصد گندم خریداری کا پابند بنانے کیلئے لاز می ترمیم کا حکم دے دیا۔انہوں نے الیکٹرا نک وئیر ہاؤسنگ ری سیٹ پالیسی کی منظوری دے دی اور نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر زراعت سید عاشق حسین شاہ کرمانی کو گندم خریداری مہم کی مانیٹرنگ کرنے کی ہدایت کی جبکہ پرائس کنٹرول ڈیپارٹمنٹ گندم خریداری مہم میں معاونت کرے گا۔ وزیر اعلیٰ مریم نوازشریف نے بینک آف پنجاب کو 100 ارب روپے کی کریڈٹ لائن قائم کرنے کا حکم دیا ۔ اجلاس میں بریفنگ میں بتایا گیا کہ کسان کارڈ کے ذریعے گندم کے کاشتکار وں سے تقریباً 55ارب روپے کے زرعی مداخل خریدے گئے اور گندم کے کاشتکاروں کو 9500ٹریکٹر پر 10ارب روپے سبسڈی دی گئی، 1000ٹریکٹر 2.5ارب روپے کی لاگت سے مفت دئیے گئے۔
کاشتکاروں کو 8ارب روپے ٹیوب ویل سولرائزیشن کی مد میں سبسڈی دی گئی۔ صوبے بھر میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو45لاکھ روپے کا 85ہارس پاور ٹریکٹر مفت ملے گا،دوسرے نمبر پر آنے والے کاشتکار کو 40لاکھ روپے کا 75ہارس پاور ٹریکٹر انعام میں ملے گا اورتیسرے نمبر پر گندم اگانے والے کاشتکار کو 35لاکھ روپے کا 60ہارس پاور ٹریکٹر ملے گا۔ ہر ضلع میں سب سے زیادہ گندم اگانے والے کاشتکار کو 10لاکھ روپے ، دوسرے نمبر پر 8لاکھ روپے اور سوم کو پانچ لاکھ روپے ملیں گے ۔ مجموعی طور پر گندم اگاؤ مہم میں کاشتکاروں کو10کروڑ 40لاکھ روپے بطور انعام ملیں گے ۔ مریم نواز شریف نے ایکس پر ایک پیغام میں کہاکہ پنجاب نے پاکستان کی پہلی سمارٹ ماحولیاتی تحفظ فورس کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے ، فورس کا قیام پنجاب کی ماحولیاتی بہتری کے سفر میں ایک سنگ میل کی مانند ہے جسے ڈرون نگرانی، رئیل ٹائم مانیٹرز اورموبائل لیبز مہیا کی گئی ہیں۔ ماحول کے تحفظ کے مشن کیلئے مضبوط ادارہ جاتی ریفارمز،تمام سٹیک ہولڈرز اور ہر شہری کی فعال شرکت ضروری ہے۔