وکلا احتجاج :سندھ ،پنجاب سرحد پر ہزاروں گاڑیاں پھنس گئیں
کراچی، سکھر، حیدرآباد ،لاڑکانہ (سٹا ف رپورٹر، بیورورپورٹ، نمائندگان دنیا)دریائے سندھ سے 6نہریں نکالنے کے خلاف سکھر کے علاقے ببرلو میں وکلا کا احتجاجی دھرنا چوتھے روز بھی جاری رہا۔۔۔
روہڑی سکھر ایم فائیو موٹر وے انٹر چینج پر گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں، ٹرک، ٹریلرز میں لوڈ پھل، سبزیاں خراب اور مویشی بیمار پڑنے لگے ، گڈز ٹرانسپورٹرز کے مطابق سندھ ،پنجاب سرحد پر 30 سے 35 ہزار سے زائد گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں۔بتایاگیاہے کہ خیرپور کے ببرلو بائی پاس پر پیر کو وکلا کا احتجاجی دھرنا چوتھے روز بھی جاری رہا، متبادل علاقوں سے گزرنے راستے بھی مقامی افراد نے رکاوٹیں کھڑی کرکے بند کر دئیے ہیں ۔ کراچی بار کے صدر ایڈووکیٹ عامر وڑائچ، سندھ بار کونسل کے صدر سرفراز میتلو اوردیگر نے مشاورتی اجلاس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ فی الفور نہروں کے اخراج کا نوٹیفکیشن کو واپس لیا جائے ۔ آج سے احتجاج کا دائرہ بڑھاکر کموں شہید بارڈر، ڈیرہ موڑ اور کراچی سمیت دیگر شہروں میں بھی احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا جا رہا ہے ، اگر 72 گھنٹوں میں مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو جمعرات کو دوبارہ اجلاس بلا کر ریلوے ٹریک بند کرنے کا فیصلہ کیا جائے ،ملک بھرکی عدالتوں کا بائیکاٹ کیا جائے گا ۔انہوں نے پیپلز پارٹی قیادت سے مطالبہ کیا کہ اگر وفاقی حکومت نوٹیفکیشن واپس نہیں لیتی تو فوری طور پر وفاق سے علیحدگی اختیار کرے ۔ حیدرآباد میں قومی عوامی تحریک نے سندھ بچاؤ پیدل مارچ کیا۔کنڈیارو میں طلبا نے احتجاجی ریلی نکالی اور قومی شاہراہ پر دھرنا دیا۔نوڈیرو میں مظاہرین نے شوگر مل بائی پاس پر سکھر لاڑکانہ روڈ بند کر کے بین الصوبائی مال بردار گاڑیوں اور ٹرکوں کو روک دیا۔پنگریو،لاڑکانہ،سکھر ،کراچی میں بھی بھرپور احتجاج کیاگیا۔ برآمدکنندگان کا کہنا ہے کہ بروقت ترسیل نہ ہونے سے برآمدی آرڈرز ملتوی ہونے کا خدشہ ہے ، پنجاب سے سندھ اور کراچی کی ملوں تک مال نہ پہنچنے سے 2 سے 3 کروڑ ڈالر کا یومیہ نقصان ہو رہا ، اگر احتجاج ختم نہ ہوا تو برآمدات میں نمایاں کمی کا خطرہ ہے ۔ مویشی مالکان کا کہنا ہے کہ گرمی سے جانور بیمار پڑ رہے ہیں، چارے اور پانی کے حصول میں دشواری کا سامنا ہے ۔