67 ہزار پاکستانی حج سے محروم تاریخ کا بہت بڑا سکینڈل : چیئرمین سینیٹ کمیٹی مذہبی امور
اسلام آباد(اپنے رپورٹر سے، نیوز ایجنسیاں)قومی اسمبلی کی مذہبی امور کمیٹی نے 67 ہزار پاکستانیوں کے حج سے محروم رہ جانے اور 36ارب روپے سعودی عرب منتقل کئے جانے کے معاملے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے حکومت سے اعلیٰ سطح پر معاملہ اٹھانے کی سفارش کی ہے ،چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ یہ تاریخ کا بہت بڑا سکینڈل ہے۔
اس سکینڈل کے ذمہ داروں کا تعین ہونا چاہئے ۔کمیٹی نے معاملے پر وزیر اعظم سے ملاقات کیلئے تین رکنی کمیٹی بھی تشکیل دیدی۔ ڈی جی حج نے کہا کہ معاملہ اب وزیر اعظم اور سعودی ولی عہد کی سطح پر ہی حل ہوسکتا ہے ۔وزیر مذہبی امور سردار یوسف نے کہا کہ رقم غلط اکائونٹ میں گئی جس سے تاخیر ہوئی۔سیکرٹری مذہبی امور نے کہا کہ ڈی جی حج کے ذریعے سعودیہ بھیجے گئے پیسے واپس ملیں گے مگر جو رقم ڈائریکٹ بھیجی گئی اسکا کچھ نہیں کہہ سکتے ۔کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ملک عامر ڈوگر کی سربراہی میں ہوا جس میں وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف،سیکرٹری مذہبی امور، ڈی جی حج اور دیگر حکام نے شرکت کی،سیکرٹری مذہبی امور عطا الرحمن نے بتایا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار 67ہزار عازمین فریضہ حج کی سعادت سے محروم ہورہے ہیں،سعودی عرب نے نئی پالیسی دی ہے کہ دوہزار سے کم کوٹہ والی کوئی نجی حج تنظیم نہیں ہوگی جس کے بعد ہم نے دیگر کئی ممالک کی طرح 904ایچ جی اوز کو 45بڑی حج کمپنیوں کے کلسٹرز میں بدل دیا۔ ہمارے ٹورآپریٹرز نے ہر کمپنی سے الگ الگ معاہدے کرنے پر زور دیتے ہوئے ایک ماہ ضائع کردیا جبکہ سعودی عرب نے 14 فروری کی ڈیڈ لائن دی کہ کل رقم کا 25فیصد جمع کرائیں مگر 14 فروری تک 13620لوگوں کی رقم منتقل ہوئی جس کو قبول کرلیا گیا۔
ہماری درخواست پر اڑتالیس گھنٹوں کے لئے سعودی حکومت نے پورٹل کھول دیا اورڈی جی حج کے ذریعے نجی سکیم والوں کے پیسے سعودی کمپنیوں کو منتقل ہوئے ۔ اڑتالیس گھنٹوں کے بعد بھی ہماری ایچ جی اوز 3 لاکھ ڈالر بیک وقت باہر منتقل نہ کرنے کی پابندی کی وجہ سے مکمل نہ کرسکیں اور 48 گھنٹوں کے بعد پورٹل بند ہوگیا جس کے بعد نائب وزیر اعظم و وزیر خارجہ اسحق ڈار کی کوششوں سے 10ہزار عازمین کو بھیجنے کی اجازت دے دی گئی اور سیکرٹری ہوپ سے ہم نے پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر ہی لسٹ لی جس کے بعدسعودی حکومت نے دس ہزار سے زیادہ کا ڈیٹا بھیجنے کا کہا تاکہ وہ اپنے معیارات کو چیک کرسکیں، 14 ہزار ریال جس اکا ئونٹ میں ہوں گے سعودی وزارت حج اسے ہی اجازت دیں گے ۔ہم اور ہوپ نے 44ہزار نام بھیجے ، اس لسٹ میں کون پہلے اور کون بعد میں تھا یہ ہوپ ہی بتاسکتی ہے ۔ ابھی بھی کوشش ہے کہ یہ مسئلہ کسی طرح حل ہوجائے اورجو پیسے ڈی جی حج کے ذریعے سعودی کمپنیوں کو گئے ہیں وہ واپس ملیں گے مگر جو پیسے سرکاری اکا ئونٹ سے ہٹ کر گئے ہیں ان کا کچھ نہیں کہہ سکتے ، نجی حج ٹور آپریٹرز کے نمائندے نے کمیٹی کو بتایا کہ حج کے حوالے سے پہلی ڈیڈ لائن 23اکتوبر دی گئی جس سے پانچ روز قبل ہم نے مطلوبہ رقوم بھیج دی اوریہ ڈیڈ لائن ہمیں وزارت مذہبی امور نے نہیں بتائی بلکہ ہمیں سوشل میڈیا کے ذریعے ڈیڈ لائن کا پتہ چلا۔ ہمیں لوگوں سے حج درخواستیں نہیں لینے دی گئیں ہمارے پیسے پچاس ملین ریال اوپیک کے اکا ئونٹ میں چلے گئے ہمارے پیسے اوپیک کے اکا ئونٹ میں سے منتقل کردیئے گئے چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ رقم ایک اکائونٹ سے دوسرے اکائونٹ میں منتقلی کی غلطی کس کی تھی جس کی واپسی میں اٹھائیس دن لگ گئے تاہم نمائندہ ہوپ اور مذہبی امور دونوں اکائونٹ سے رقم منتقلی سے لاعلم نکلے ۔
نمائندہ ہوپ نے کہاکہ سعودی حکومت ہماری رقم اپنے ڈیجیٹل اکا ئونٹ میں ڈھونڈتی رہی اور ہمارے پیسے ڈی جی حج کے ذریعے کسی اور غلط اکا ئونٹ میں موجود تھے تقریبا ًسوا مہینہ پچاس ملین ریال کی واپسی میں لگ گیا۔ علاوہ ازیں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کااجلاس مولانا عطاالرحمن کی زیر صدارت ہوا جس میں بتایا گیا کہ 77ہزار کا کوٹہ ضائع ہوا جس میں سے دس ہزار کا کوٹہ ہمیں دیا گیااب دوبارہ اس معاملے کو سعودی عرب کے ساتھ اٹھانا وزارت کے دائرہ اختیار میں نہیں، سینیٹر دنیش کمار نے کہا کہ 67ہزار حاجی صرف اور صرف محکمے کی نااہلی اور آپس کی رنجشوں کی وجہ سے حج سے محروم ہیں۔ بحیثیت اقلیتی سینیٹر میرے لیے شرم کا مقام ہے ۔چیئرمین سینیٹ کمیٹی نے کہا کہ یہ مسئلہ آپس کی رنجشوں کی وجہ سے حل نہ ہو سکا۔ وزارت مذہبی امور راستہ نہیں نکال رہی۔ کمیٹی نے حج آپریشن کو ڈی ریل کرنے کے معاملے پرذیلی کمیٹی قائم کردی جو تحقیقات کرکے ذمہ داروں کا تعین کرے گی۔