چناب کا پانی مزید کم، 6 نہریں خشک، پاور پلانٹ بند
سیالکوٹ(نمائندہ دنیا،ڈسٹرکٹ رپورٹر، نمائندہ خصوصی ،دنیانیوز)بھارت نے آبی دہشتگردی کرتے ہوئے دریائے چناب پر بگلیہار اورسلال ڈیم سے پاکستان آنے والا پانی مکمل روک کر کشن گنگا پراجیکٹ کے ذریعے دریائے جہلم میں پانی کی آمد روکنے کا بھی منصوبہ بنا لیا ہے۔۔۔
جبکہ پانی روک کر جمع کرکے اچانک چھوڑکر پاکستانی علاقے میں سیلاب کی پلاننگ بھی کی جارہی ہے ۔دریائے چناب میں پانی کی کم آمد پرہیڈمرالہ پاور پراجیکٹ بند کردیاگیا، 6نہریں دریا میں پانی نہ ہونے سے خشک ہو گئیں ۔تفصیلات کے مطابق بھار ت نے سندھ طاس عالمی معاہدہ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ جموں کشمیر میں دریائے چناب پر قائم سلال ڈیم اور بگلیہار ڈیم پر دریائے چناب کا پانی مکمل طور پر روک لیا اوراپنے علاقے میں دریا کے اطراف میں رہنے والوں کو اپنی فورسز کے ذریعے اعلانات کروا کر آگاہ کیا جا رہا ہے کہ دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے لہٰذا وہاں پر مقیم اور کام کرنے والے نشیبی علاقوں سے نکل کر محفوظ مقام پر منتقل ہو جائیں۔ اب صرف چند آبشاروں کا پانی دریائے چناب میں داخل ہو کر پاکستان کی طرف آ رہا ہے اس طرح دریائے چناب ، دریائے جموں توی ، دریائے مناول توی کے سنگم ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کی سطح انتہائی کم ہو کر 3177 سو کیوسک ریکارڈ کی جا رہی ہے ،اس پانی میں دریائے جموں توی کا 1078 کیوسک،دریائے مناور توی کا 503 کیوسک پانی شامل ہے جبکہ دریائے چناب میں صرف 1596 کیوسک پانی پہنچ رہا ہے جس کے باعث دریائے چناب کے ہیڈ مرالہ برج کے 66 سپل وے بند کر دئیے گئے ہیں اور نہر اپر چناب کو 15 ہزار کیوسک کی بجائے 3727 کیوسک پانی فراہم کیا جا رہا ہے ۔ پانی کی شدید کمی کے باعث نہر اپر چناب پر قائم ہیڈ مرالہ پاور پراجیکٹ کو بند کر دیا گیا اور نہر اپر چناب پر ہیڈ بمبانوالہ سے نکلنے والی نہر لوئر اپر چناب اور نہر بی آر بی میں بھی پانی کی شدید کمی ہو گئی ہے جبکہ نہر نوکھر کو مکمل طور پر پانی کی فراہمی روک دی گئی ہے ۔
دریائے چناب پر قائم ہیڈ خانکی کے سپل وے بندکرنے سے نہر لوئر چناب کنال کو پانی کی فراہمی رک گئی ہے ۔ بھارتی آبی جارحیت کے باعث 6 نہروں کے بند ہونے سے دریائے راوی ، دریائے ستلج اور دریائے بیاس کو پانی کی فراہمی نہ ہونے کے باعث ان دریاؤں پر قائم ہیڈ اور ان سے برآمد ہونے والی نہریں بھی خشک ہورہی ہیں اور چاروں دریاؤں کے اطراف میں کروڑوں ایکڑ آباد اراضی بنجر ہونے کا خدشہ بڑھ گیاہے ۔محکمہ انہار کے ذرائع کے مطابق بھارت کی طرف سے بگلیہار ڈیم اور سلال ڈیم پر کئی لاکھ کیوسک پانی جمع کرکے پاکستان میں چھوڑ کر سیلابی کیفیت پیدا کرنے کی پلاننگ کی جا رہی ہے ، اگر بھارت دونوں ڈیموں سے بیک وقت پانچ سے 10 لاکھ کیوسک پانی جمع کرکے چھوڑ دیتا ہے تو دریائے چناب کے اطراف میں حفاظتی بندوں اور پشتوں کو شدید نقصان پہنچنے کے باعث نواحی آبادیوں اور ہیڈز کو بھی نقصان پہنچ سکتا ہے ۔بھارت کی جانب ایک ایسا تجربہ گزشتہ رات کیاگیاہے ،جب 24 گھنٹے پانی بند رکھنے کے بعد اچانک دریائے چناب میں پانی چھوڑ دیاگیا اورخشک ہوتے دریا میں پانی 28 ہزار کیوسک تک جا پہنچا ،پانی کی سطح مزید بلند ہونے کا خدشہ ہے جس کے باعث مقامی انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔