60طیاروں میں14رافیل تھے،2منٹ میں ردعمل دیا،پاک فضائیہ

60طیاروں میں14رافیل تھے،2منٹ میں ردعمل دیا،پاک فضائیہ

راولپنڈی(خصوصی نیوز رپورٹر،دنیا نیوز) پاک فضائیہ کے ڈپٹی چیف آف آپریشن ایئروائس مارشل اورنگزیب احمد نے کہا ہے پاک فضائیہ نے صرف 2 منٹ میں ردعمل دیا، بڑی تعداد میں بھارتی جنگی طیارے آئے اور ہمارے جنگی جہاز پوزیشن پر موجود تھے ، تقریباً 60 طیارے تھے جن میں 14 رافیل شامل تھے ۔

ہماری طرف سے 42 جدید جنگی طیاروں نے فوری ردعمل دیا، ہماری حکمت عملی تھی اپنی سٹرینتھ کے مطابق لڑیں، ہمارے پاس ایک پلان تھا، انہیں ایسا لگتا تھا کہ ان کے پاس رافیل ہے ہم نے اسی کو ٹارگٹ کیا۔بین الاقوامی میڈیا کو پریس بریفنگ میں ایئروائس مارشل اورنگزیب احمد نے چھ اور سات مئی کو پاکستان اور انڈیا کے درمیان ہونے والی ڈاگ فائٹ کی تفصیل بتائی۔ ڈاگ فائٹ کو فوجی اصطلاح میں جنگی طیاروں کی لڑائی کہا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا بی وی آر فائٹ فضائی جنگی تاریخ میں پہلی بار ہوئی،بی وی آر یعنی بصری حد سے باہر جسے عام زبان میں آنکھ سے اوجھل اور کئی کلومیٹر کے فاصلے پر موجود جہاز کو ٹیکنالوجی کی مدد سے دیکھنا اور اس کو لاک کر کے تباہ کرنا کہا جا تا ہے ۔

ڈپٹی چیف آف آپریشن نے بتایا چھ اور سات مئی کی رات 12 بجکر 10 منٹ پر انڈیا کے جہاز سرحد کے پاس آئے ، 12 بجکر 12 منٹ پر ہم فعال ہو چکے تھے ،ہم نے صرف 2 منٹ میں ردعمل دیا اور ساڑھے 12 تک ہمیں اندازہ ہو گیا تھا کہ آج کی رات فضائی جنگ ہونے والی ہے ۔انڈیا کے 60 جنگی طیارے تھے جن میں سے 14 رافیل تھے جبکہ پاک فضائیہ کے اس کے مقابلے میں 42 طیارے تھے ۔اس آپریشن میں جے ٹین سی، جے ایف 17 اور ایف 16 طیارے انڈیا کے ساتھ پوری سرحد پر پھیل چکے تھے ۔انہوں نے بتایا انڈیا کے طیاروں نے پہلے حملہ کیا تو ہم نے ان کے حملے کو ناکام بنایا اور اس کے بعد فضا میں ہی اپنی حکمت عملی تبدیل کرتے ہوئے ان کے طیاروں کو ٹارگٹ کیا ہمارا فوکس رافیل تھا، ہم چاہتے تو زیادہ رافیل بھی گرا سکتے تھے لیکن ہم نے تحمل کا مظاہرہ کیا۔ تین رافیل گرائے ہیں جن میں سے ایک بھٹنڈا، ایک جموں اور ایک سری نگر میں گرا جبکہ مگ 29 اور ایس یو30 بھی سری نگر میں گرے ۔

یہ تمام طیارے پاکستانی سرحد سے 13 سے لے کر 23 ناٹیکل مائلز کے فاصلے پر تھے ۔انہوں نے کہا یہ ماڈرن وار فیئر ہے یہاں الیکٹرونک فٹ پرنٹ چھپ نہیں سکتا، ہمارے پاس پانچوں طیاروں کے ملبے کی لوکیشنز موجود ہیں۔ انہوں نے وہ تمام ثبوت بھی دکھائے کہ ملبہ کہاں کہاں موجود ہے اس کے علاوہ پائلٹس کی گفتگو کے ثبوت بھی سنوائے جس میں رافیل گرنے کے بعد انڈین طیارے کے پائلٹ اپنے رف طیارے کی فارکیشن گوڈزیلا کو پکار رہے تھے کہ گوڈزیلا ون آپ موجود ہیں؟ لیکن آگے سے کوئی جواب نہیں تھا۔انہوں نے کہا یہ تو ایک آڈیو ہے ہمارے سسٹم میں ان کے تمام پائلٹس کی گفتگو کے ثبوت موجود ہیں اس لیے ہم یقین سے کہہ رہے ہیں ہم نے ان کے پانچ کون کون سے طیارے گرائے ہیں۔ صحافیوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان اور بھارت دونوں کے پاس کارگر فضائی دفاعی نظام موجود ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ 6 اور 7 مئی کی درمیانی شب جن بھارتی طیاروں کو تباہ کیا گیا ان میں سے ایک کو فضائی دفاعی نظام کے ذریعے ہی تباہ کیا گیا تھا۔ائیر وائس مارشل نے کہا پاکستانی کا فضائی دفاعی نظام انتہائی تیزی سے حرکت کرنے والے ہتھیاروں یہاں تک کہ ہائپر سونک ہتھیاروں سے بھی نمٹنے کی صلاحیت رکھتا ہے ۔انہوں نے کہا پاکستانی عوام کے پاک فضائیہ پراعتماد پر اظہار تشکر کرتے ہیں اور بھارتی حملوں کے خلاف پاکستان کے کامیاب دفاع پرخدا کے شکرگزارہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں