معرکہ حق میں تاریخی فتح پر یوم تشکر،افواج کو خراج تحسین شہدا کو خراج عقیدت:بھارت کو تھپڑ ساری عمر یادرہے گا:شہباز شریف
لاہور، اسلام آباد(دنیا نیوز، نمائندگان، مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں)آپریشن بنیان مرصوص میں دشمن بھارت کی عددی برتری کو عسکری مہارت سے شکست دینے اور معرکہ حق میں تاریخی فتح پر ملک بھر میں جمعہ کو یوم تشکر بھرپورملی وقومی جوش وجذبے سے منایا گیا اس موقع پر افواج کو خراج تحسین اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔
یوم تشکر پر ملک بھر میں دن کا آغاز مساجد اور گھروں میں قرآن خوانی اور خصوصیدعاؤں سے ہوا، مساجد میں شکرانہ کے نوافل ادا کئے گئے ،وفاقی دارالحکومت میں 31 اور صوبائی دارالحکومتوں میں21،21 توپوں کی سلامی دی گئی۔پاک آرمی کے چاق وچوبند دستوں نے نعرہ تکبیر اللہ اکبر کے فلک شگاف نعرے لگائے ۔ فوجی جوانوں نے پاکستان کی سلامتی اور بقا کیلئے خصوصی دعائیں کیں۔ نماز جمعہ میں بھی پاکستان کی سلامتی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعاؤں کا اہتمام کیاگیا ۔شہر، شہر تقریبات ،پرچم کشائی کی گئی ملک کی فضا پاکستان زندہ باد اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعروں سے گونج اٹھی۔تفصیل کے مطابق آپریشن ‘بنیان مرصوص’میں تاریخی کامیابی پر پاکستان کی مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے حکومت پاکستان کی جانب سے ملک بھر میں یو م تشکر منایا گیا۔معرکہ حق میں تاریخی فتح کے بعد جمعہ کو لاہور میں بھی یوم تشکر انتہائی عقیدت و احترام کے ساتھ منایا گیا ۔ مزار اقبال پر پروقار دعائیہ تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں کور کمانڈر لاہور لیفٹیننٹ جنرل فیاض حسین شاہ نے شرکت کی۔کور کمانڈر نے مفکر پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال کے مزار پر پھول چڑھائے اور ملکی سلامتی، ترقی و استحکام کے لیے خصوصی دعا کی۔ اس موقع پر پاک فوج کے چاق و چوبند دستے نے سلامی بھی پیش کی۔
دعائیہ تقریب میں بادشاہی مسجد کے خطیب مولانا عبدالخبیر آزاد نے ملک و قوم کی سلامتی، افواج پاکستان کی کامیابیوں اور شہدا کی مغفرت کے لیے خصوصی دعا کرائی۔ گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے بھی شاعر مشرق حضرت علامہ محمد اقبالؒ کے مزار پر حاضری دی، فاتح خوانی کی اور پھولوں کی چادر چڑھائی۔ کراچی میں مختلف مقامات پر خصوصی تقریبات کا اہتمام کیا گیا۔ دن کا آغاز تلاوت قرآن پاک، اسلامی جمہوریہ پاکستان ،قوم کے لیے خصوصی دعاؤں اور توپوں کی سلامی سے ہوا۔وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور کور کمانڈر کراچی نے یادگار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی، فاتحہ خوانی کی اور شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا۔ یادگار شہدا پر ایسی تقریبات سندھ کے دیگر اضلاع پنو عاقل، حیدرآباد گیریژن، پاکستان کوسٹ گارڈز اور سندھ رینجرز ہیڈکوارٹرز میں بھی ہوئیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے بھارتی جارحیت میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کو ایک ایک کروڑ روپے اور زخمیوں کو دس دس لاکھ روپے دینے کا اعلان کردیا۔وزیراعلیٰ سندھ نے سندھ سیکرٹریٹ میں تقریب میں شرکت کی اور پرچم کشائی کی۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ گورنر ہائوس میں پر چم کشائی کی تقریب بھی ہوئی ۔
خیبر پختونخوا میں بھی یومِ تشکرپورے جوش و جذبے سے منایا گیا۔ نمازفجر کے بعد مساجد میں قرآن کریم کی تلاوت اور قومی یکجہتی کی دعاؤں کے اہتمام کے ساتھ دن کا آغاز کیا گیا۔وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور نے یاد گار شہدا پر حاضری دی ۔گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے یوم تشکر پر گورنر ہاؤس پشاور میں پرچم لہرایا۔بلوچستان کے تمام اضلاع میں معرکہ حق میں تاریخی فتح کے باعث یوم تشکر بڑے جوش و خروش سے منایا گیا۔ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں شاندار تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں 21 توپوں کی سلامی دی گئی جو دفاع وطن کے جذبے اور پاک فوج کی ناقابل شکست شان کا مظہر تھی۔ اس کے علاوہ مختلف علاقوں میں جلسے ، سیمینارز اور ثقافتی پروگرامز منعقد ہوئے جن میں شہداء کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیاگیا۔ اسلام آباد اور راولپنڈی میں بھی یوم جمعہ کو یوم تشکر کے طور منایا گیا مساجد و امام بارگاہوں میں آپریشن بنیان مرصوص کے عنوان سے خطبات جمعہ کا انعقاد کیا گیا ۔فیصل مسجد، امام بارگاہ اثنا عشریہ، جامع مسجد پارلیمنٹ ہاؤس سمیت بڑے اجتماعات جمعہ میں علما نے بینان مرصوص اور اس کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اجتماعات جمعہ میں ملکی سلامتی کیلئے خصوصی و اجتماعی دعاؤں کا اہتمام کیا گیا جبکہ نماز جمعہ کے بعد شکرانے کے نوافل بھی ادا کئے گئے ۔ پاکستان کوسٹ گارڈ کی جانب سے بھی تاریخی فتح پر یوم تشکرمنایا گیا ۔یوم تشکر کے موقع پر ہیڈکوارٹر پاکستان کوسٹ گارڈز کی مسجد میں نماز فجر کے بعد قران خوانی کی گئی۔ بعد ازاں پاکستان کا پرچم لہرایا گیا اور یاد گار شہدا پر پھول چڑھائے گئے ۔پاکستان کی مسلح افواج کی جانب سے دشمن کے خلاف کامیاب آپریشن بنیان مرصوص کی یاد میں گلگت میں بھی یومِ تشکرمنایا گیا۔
اسلام آباد،راولپنڈی (نامہ نگار،سٹاف رپورٹر، دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے جنگ میں فتح کے بعد اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو وہ مقام عطا کیا ہے اب کوئی بڑی سے بڑی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی، پاک فوج نے بھارت کو ایسا تھپڑ رسید کیا جسے وہ بھول نہیں سکے گا اور عمر بھریاد رکھے گا،جو دشمن خود کو جنوبی ایشیا کا تھانیدار سمجھتا تھا اس کے 6 جہاز گرائے ، ہم نے جنگ جیت لی مگر ہم امن چاہتے ہیں تاکہ یہ خطہ بھی باقی دنیا کی طرح ترقی اور خوشحالی کا سفر طے کرے ،مستقل امن چاہتے ہیں تو مسئلہ کشمیر حل کرنا ہوگا۔ وہ معرکہ حق اور آپریشن بنیان مرصوص میں شاندار فتح پر یوم تشکر کی خصوصی تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔
آپریشن بنیان مرصوص میں کامیابی پر اسلام آباد میں یوم تشکر کی خصوصی مرکزی تقریب کا انعقاد پاکستان مونومنٹ پرکیا گیا جس میں وزیراعظم شہباز شریف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے وزیراعظم سمیت شرکا کو سلامی پیش کی۔ تقریب میں وفاقی وزرا اسحاق ڈار، خواجہ محمد آصف، عطاء اﷲتارڑ، محسن نقوی، وفاقی کابینہ کے دیگر ارکان، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل شمشاد ساحر مرزا، آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، ایئر چیف مارشل ظہیر بابر،سول و عسکری حکام اور مختلف ممالک کے سفیروں نے شرکت کی۔ تقریب میں وطن عزیز پر جان نچھاور کرنے والے عظیم شہدا کے والدین اور اہلخانہ بھی موجود تھے ۔ تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد شہدائے وطن کے درجات کی بلندی، وطن عزیز کی ترقی،سلامتی اوراستحکام کیلئے دعا کی گئی۔خصوصی تقریب میں پاک فضائیہ کے شاہینوں نے جنگی طیاروں میں گھن گرج کے ساتھ شاندار فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا، شرکا نے بھرپور انداز میں تالیوں اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے ان کا استقبال کیا ۔اس موقع پر ممتاز گلوکاروں اور طلبا نے قومی وملی نغمے پیش کئے ۔
مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے وزیراعظم کو سلامی پیش کی۔ وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا یہ دن یوم تشکر ہے ، یہ دن دنیا کی تاریخ میں کسی کسی کو ملتا ہے اور صدیوں بعد ملتا ہے ، 50 سال پہلے 1971 میں ایک دلخراش واقعہ پیش آیا تھا، آج 2025 میں اﷲتعالیٰ کے کرم اور قوم کی دعاؤں سے افواج پاکستان کے دلیر سپوتوں کو کامیابی ملی جس سے دشمن دوبارہ پاکستان کی طرف رخ کرنے کا کبھی قیامت تک نہیں سوچ سکتا۔انہوں نے کہا ہماری مخلصانہ پیشکش کو دشمن نے ٹھکرایا جس میں ہم نے کہاتھا ایک عالمی تحقیقاتی کمیٹی بناتے ہیں جو پوری تحقیقات کے بعد دنیا کو حقائق بتادے گی، مگر دشمن نے انتہائی تحکمانہ انداز میں غرور کے نشے میں بدمست ہوکر پاکستان پر حملہ کردیا اور بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا جن میں چھ سالہ بچہ بھی شہید ہوا، مائیں، بہنیں، بزرگ اور جوان شہید ہوئے اور دشمن نے یہ پیغام دیا کہ ہم پاکستان کے اندر جاکر حملہ آور ہوسکتے ہیں۔انہوں نے کہا ہم نے دشمن کے چھ جہاز گرائے جو جنوبی ایشیا میں خو د کو تھانیدار سمجھتا تھا اور یہ سمجھتا تھا پاکستان اس کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتا، اسی پاکستان کے شاہینوں نے جھپٹ جھپٹ کر ان کے رافیل گرائے اور مگ بھی گرائے اور اسے ایسا ڈراؤنا خواب دکھایا کہ قیامت تک وہ اس خواب سے نکل نہیں سکے گا۔وزیراعظم نے کہا اس کے بعد جنرل عاصم منیرنے مجھ سے کہا اجازت دیں کہ دشمن کے منہ پر ہم ایسا تھپڑ رسید کریں گے کہ وہ عمر بھر یاد رکھے گا اور پھر آپ نے دیکھا کس طرح پٹھان کوٹ، ادھم پور اور دوسرے مقامات پر ہمارے شاہینوں اور الفتح میزائلوں نے حملے کیے اور دشمن کو سر چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی تھی۔
انہوں نے کہا جنرل عاصم منیر کا پھر مجھے فون آیا اور کہا ہم نے دشمن کو بھرپور جواب دے دیا ہے اور اب ہم سے سیز فائر کرنے کی درخواست کی جارہی ہے میں نے کہا اس سے بڑی عزت کی کیا بات ہوسکتی ہے کہ آپ نے دشمن کو سیزفائر پر مجبور کردیا ہے آپ سیزفائر کی پیشکش قبول کرلیں۔شہباز شریف نے کہا ہمارے ایئرچیف اور ان کے شاہینوں نے جس طرح ملک میں تیار کردہ ٹیکنالوجی کو چینی طیاروں کے ساتھ استعمال کیا اس سے دنیا کے ہوش اڑگئے اور دوستوں کا اعتماد آسمان سے باتیں کرنے لگا، امریکا سے لے کر جاپان تک اور ہر جگہ آج یہ بات ہورہی ہے کہ پاکستان کی افواج نے کس طرح خاموشی سے یہ صلاحیت کرلی۔وزیراعظم نے کہا بھارت دنیا کو دن رات باور کروارہا تھا کہ اس کی معیشت کھربوں ڈالر میں ہے اور اسلحے پر اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں اسے خطے کا بادشاہ تسلیم کیا جائے مگر اللہ تعالیٰ کو کچھ اور منظور تھا، اللہ رب العزت نے یہ عظیم فتح پاکستان کو دی جس کے لیے ہم یوم تشکر اس طرح منارہے ہیں کہ پوری قوم کے سر رب ذوالجلال کے حضور جھکے ہوئے ہیں۔ان کا کہنا تھا اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو وہ مقام عطا کیا ہے اب کوئی بڑی سے بڑی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی، پوری قوم یک جان دو قالب اور مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے ، میں سمجھتا ہوں آج وقت آگیا ہے کہ اس سفر کا آغاز کردیں جس کے لیے پاکستان معرض وجود میں آیا تھا۔
انہوں نے کہا اب آگے بڑھنا ہے ،قومی یکجہتی کو سرمایہ حیات بنا کر چل پڑے تو نہ صرف ماضی کے نقصانات کا ازالہ ہوگا بلکہ بہت جلد پاکستان اقوام عالم میں اپنا جائز مقام حاصل کرلے گا۔انہوں نے کہا اب ہمیں معاشی میدان میں 10 مئی کو معروض وجود میں لانا ہے ، قوم تیار ہے ، ہمیں شبانہ روز محنت کرنی ہوگی، اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو بے پناہ وسائل اور شاندار اذہان سے نوازا ہے ، کسی چیز کی کمی نہیں ہے ، اگر ہم پرعزم ہوجائیں تو پاکستان دنیا کی دوڑ میں بہت جلد آگے نکل جائے گا۔وزیراعظم نے کہا میں تمام سفرا کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جو پہلگام واقعے پر پاکستان کے خلاف بھارت کے بے بنیاد پروپیگنڈے کے جواب میں پاکستان کے موقف کے ساتھ کھڑے رہے اور میں ان تمام دوست ممالک کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں جنہوں نے جنگ بندی کی صورت میں اس خطے میں امن کے فروغ میں کردار ادا کیا۔انہوں نے کہا میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جراتمندانہ لیڈرشپ اور جنوبی ایشیا میں امن قائم کرنے کے ان کے ویژن پر شکریہ ادا کرتا ہوں کہ ان کی کوششوں کے نتیجے میں دنیا کے اس خطے میں ہولناک جنگ کا خطرہ ٹل گیا، خدانخواستہ اگر جنگ بڑھ جاتی اور ایٹمی ہتھیاروں تک پہنچ جاتی تو تصور کیجیے کہ ایک ارب 60 کروڑ لوگوں میں سے کون یہ بتانے کے لیے زندہ بچتا کہ کیا ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا چاہے ہم اس بات کو پسند کریں یا نہ کریں مگر ہم ہمسائے ہیں اور ہم نے ہمیشہ ایک دوسرے کا ہمسایہ ہی رہنا ہے ، اب یہ ہم پر ہے کہ ہم پرامن ہمسائے بن کر رہیں یا لڑتے رہیں، پاکستان نے ہمیشہ امن کی بات کی ہے کیونکہ ہمارے درمیان تین جنگیں ہوچکی ہیں مگر کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا بلکہ جنگوں کی وجہ سے غربت اور بیروزگاری بڑھی اور دیگر مشکلات میں اضافہ ہوا۔
انہوں نے کہا جنگوں سے سبق یہ ملا ہے کہ ہم پرامن ہمسایوں کی طرح مذاکرات کی میز پر بیٹھیں اور جموں و کشمیر سمیت تمام مسائل حل کریں کیونکہ اگر مستقل امن چاہتے ہیں تو پھر مسائل کو مستقل طور پر حل کرنا ہوگا، جموں و کشمیر اور پانی کی تقسیم کے مسائل حل ہوجائیں تو پھر اس کے بعد ہم تجارت پر بات کرسکتے ہیں اور انسداد دہشت گردی کے میدان میں بھی تعاون کرسکتے ہیں۔ شہباز شریف نے کہا پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار ہے جس نے 90 ہزار جانیں قربان کی ہیں، اس میں ہمیں ڈیڑھ سو ارب ڈالر کا معاشی نقصان بھی اٹھانا پڑا ہے ، کس قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اتنا جانی اور مالی نقصان اٹھایا ہے ۔ان کا کہنا تھا ہم صرف اپنے ملک میں امن کے لیے دہشت گردی سے نہیں لڑ رہے بلکہ دنیا میں امن کے لیے دہشت گردی سے نبردآزما ہیں، اگر ہماری افواج اور سکیورٹی فورسز دہشت گردوں کا مقابلہ نہیں کررہی ہوتیں تو یہ دنیا کے مختلف خطوں میں پھیل چکے ہوتے ، چنانچہ دنیا کو پاکستان کی قربانیوں اور نقصانات کو تسلیم کرنا چاہیے ۔اس سے قبل وزیر اعظم ہاؤس میں پرچم کشائی کی تقریب کے موقع وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا پاکستان پر امن ملک ہے لیکن اپنے دفاع میں بھرپور جوابی کارروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے ، پاکستان کی بہادر اور پیشہ ورانہ مسلح افواج نے دشمن کو مؤثر اور بھرپور جواب دے کر عسکری تاریخ کا سنہرا باب رقم کیا ہے ۔
وزیراعظم نے اس موقع پر قومی پرچم لہرایا ۔وزیراعظم شہباز شریف نے پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کے ہمراہ کمبائنڈ ملٹری ہاسپٹل (سی ایم ایچ )راولپنڈی کا دورہ کیا اور معرکہ حق؍ آپریشن بنیان مرصوص میں زخمی جوانوں اور شہریوں کی عیادت کی۔ وزیراعظم نے زخمی جوانوں کی معرکہ حق کے دوران بے مثال بہادری، عزم اور فرض شناسی کی داد دی۔وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل عاصم منیر سکواڈرن لیڈرعثمان یوسف شہید کے گھر بھی گئے ۔ انہوں نے شہید کے اہلخانہ سے ملاقات کی اور شہید کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی۔ دونوں رہنماؤں نے سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف کے عزم اور فرض شناسی کو سراہا۔صدر مملکت آصف علی زرداری بھی معرکہ حق میں شہید ہونے والے سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف شہید کے گھر گئے ۔صدر نے شہید کے والد اور خاندان کے دیگر افراد کے سے تعزیت کا اظہار کیا۔ صدر مملکت نے شہید کی وطن کیلئے خدمات اور دفاع وطن میں جان کا نذرانہ پیش کرنے پر قوم کی جانب سے انہیں شاندار خراج عقیدت پیش کیا۔صدر آصف علی زرداری نے شہید کیلئے فاتحہ خوانی اور بلندی درجات کی دعا کی۔ انہوں نے شہید کے لواحقین کے ساتھ اظہار ہمدردی کا اظہار کیا اور صبر جمیل کی دعا کی۔ انہوں نے کہا ہمیں اپنے بہادر جوانوں کی قربانیوں پر فخر ہے ، پوری قوم اپنے سپاہیوں کی قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے ، شہدا اور ان کے خاندانوں کی قربانیوں کے ہمیشہ معترف رہیں گے ۔