بلوچستان : سکول بس پر خود کش حملہ، 3 بچوں سمیت 5 شہید، 53 زخمی

خضدار،اسلام آباد،راولپنڈی(خصوصی نیوز رپورٹر، نامہ نگار، دنیا نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک) میدان جنگ میں بری طرح شکست کے بعد بھارت کی بزدلانہ کارروائیاں، بھارتی سپانسرڈ دہشت گردوں نے خضدار میں زیرو پوائنٹ کے قریب سکول بس کو خودکش دھماکے سے نشانہ بنایا جس میں 3 طالبات اور 2 فوجی جوان شہید، 39 بچوں سمیت 53 زخمی ہوگئے۔
شہید ہونے والی طالبات میں چھٹی جماعت کی ثانیہ سومرو، ساتویں جماعت کی حفظہ کوثر اور دسویں جماعت کی عیشا سلیم شامل ہیں۔ زخمیوں کو سی ایم ایچ خضدار منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق دھماکے سے بس کو شدید نقصان پہنچا ہے تاہم پولیس و فورسز کی نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی اور علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے اپنے بیان میں کہا خضدار میں بزدلانہ حملے کی منصوبہ بندی دہشتگرد ریاست بھارت میں کی گئی، بلوچستان میں بھارتی پراکسیز نے اس بھیانک منصوبے کو انجام دیا، میدان جنگ میں ناکامی پر بھارت بلوچستان اور کے پی میں پراکسیز سے دہشتگردی کروا رہا ہے ۔ریاستی پالیسی کے طور پر دہشت گردی کا استعمال بھارتی سیاسی قیادت کی اخلاقی پستی اور بنیادی انسانی اقدار کی نفی کا مظہر ہے ، اس بزدلانہ بھارتی سرپرستی میں کیے گئے حملے کے منصوبہ سازوں، سہولت کاروں اور حملہ آوروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔بھارت کے اس مکروہ چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جائے گا، پاک افواج پوری پاکستانی قوم کی حمایت سے بھارتی سرپرستی میں کی جانے والی دہشت گردی کا ہر پہلو سے قلع قمع کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل سید عاصم منیر ہنگامی دورے پر کوئٹہ پہنچ گئے۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے اعزاز میں گزشتہ شام ایوان صدر میں منعقد ہونے والی تقریب کو خضدار میں اندوہناک حملے کی وجہ سے انہی کی درخواست پر مؤخر کر دیا گیا۔وزیراعظم اور فیلڈ مارشل نے سکول بس پر ہونے والے خودکش حملے میں زخمی بچوں کی عیادت کی،وزیراعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا وقت آگیا ہے کہ بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کے خلاف جنگ کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے ، وزیراعظم نے بتایا حملے میں زخمی آٹھ بچوں کی حالت تشویشناک ہے ، بھارتی پراکسیز کے ذریعے پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کی مذموم کوشش ناکام ہوگی، پوری قوم سکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔بلوچ و پشتون عوام نے دہشتگردی کو مسترد کر دیا ہے ، دہشتگردی کے خلاف فیصلہ کن جنگ لڑنے کا وقت آ گیا ہے ، دہشتگردوں کو جلد انجام تک پہنچایا جائے گا۔فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا بچوں پر حملہ بھارتی سرپرستی میں کیا گیا، بھارت کی ریاستی پالیسی کے تحت پراکسیز کا استعمال قابل مذمت ہے ۔ پنجاب اسمبلی میں خضدار واقعہ کیخلاف قرارداد متفقہ طورپر منظور کرلی گئی جس میں واقعے کی مذمت کرتے ہوئے دہشگردوں کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا گیا ہے ۔قومی اسمبلی میں بھی واقعہ کی شدید مذمت کی گئی ، مختلف جماعتوں سے تعلق رکھنے والے ارکان نے کہا بھارت دہشت گرد ریاست اورمودی گجرات کاقصائی ہے ، بلوچستان میں بھارت نے حملہ کیاہے ، پاکستان سے شکست کابدلہ اس نے بچوں پرحملہ کرکے لیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے خضدار میں سکول بس پر بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشت گردوں کے بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا بھارتی سرپرستی میں کام کرنے والے دہشتگردوں کا سکول بس میں معصوم بچوں پر حملہ ان کی بلوچستان میں تعلیم دشمنی کا منہ بولتا ثبوت ہے ، دہشتگردوں نے سکول بس پر حملہ کر کے درندگی کی تمام حدیں پار کر لیں، بھارتی سرپرستی میں پلنے والے ان دہشتگردوں کو ان کے انجام تک پہنچا کر دم لیں گے ۔وزیراعظم نے دہشتگرد حملے میں معصوم بچوں اور اساتذہ کی شہادت پر رنج و ملال اور بچوں کے والدین کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے ذمہ داران کے فوری تعین اور انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت کی ہے ۔وزیراعظم نے زخمی ہونے والے بچوں کو ترجیحی بنیادوں پر فوری طبی امداد فراہم کرنے کی ہدایت بھی کی۔شہباز شریف نے کہا ہے کہ بھارتی حمایت یافتہ ان دہشت گردوں کے بلوچستان کے امن کو خراب کرنے کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے کے لیے کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی، پاکستان کے مستقبل، ننھے و معصوم بچوں کو نشانہ بنانے والے دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔مجھ سمیت پوری قوم کی ہمدردیاں دہشت گردوں کی بربریت کا نشانہ بننے والے ان معصوم بچوں کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں، سکیورٹی فورسز اور حکومت پاکستان ملک سے دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پر عزم اور متحد ہیں۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا بھارت ریاستی پالیسی کے طور پر دہشتگردی کو فروغ دے رہا ہے ،پاکستان کی جانب سے جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے بعد بھارت اس طرح کے بزدلانہ حملے کر رہا ہے ، نرم اہداف پر حملے بھارت کی اخلاقی پستی ظاہر کرتے ہیں،بھارت کا مکروہ چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کریں گے ، دہشتگردی کے ہر مظہر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے ۔جمعیت علما اسلام کے سربراہ مولانا فضل الر حمن نے کہا تعلیم کے حصول کے لئے جانے والے معصوم بچوں پر حملہ ناقابل برداشت ہے ، قانون نافذ کرنے والے ادارے اور حکومت امن وامان کے قیام میں ناکام ہوچکے ہیں، بلوچستان اور کے پی میں بدامنی اور دہشت گردی عروج پر ہے ۔چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سکول کے بچوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنانا بزدلی اور بربریت کی انتہا ہے۔ اس طرح کے مظالم پاکستانی قوم کے حوصلے پست نہیں کرسکتے ، دہشتگردوں کو نیست و نابود کرکے دم لیں گے۔ یقین ہے کہ خضدار میں سکول بس پر حملے میں ملوث تمام درندے جلد اپنے منطقی انجام کو پہنچیں گے۔
پاکستان میں امریکا کی قائم مقام سفیر نیٹلی بیکر نے واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہم خضدار، بلوچستان، میں سکول بس پر بے رحمانہ اور سفاکانہ حملے کی مذمت میں پاکستان کے رہنماؤں کے ساتھ شامل ہیں۔معصوم بچوں کا قتل ناقابل فہم ہے ۔ ہم اپنے پیاروں کو کھونے والے خاندانوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کیلئے دعاگو ہیں۔ کسی بھی بچے کو سکول جاتے ہوئے خوف کا شکار نہیں ہونا چاہیے ۔ہم پاکستان میں ان لوگوں کے ساتھ کھڑے ہیں جو اس تشدد کے خاتمے کے لیے کوشاں ہیں۔چینی سفارت خانے نے بھی سکول بس پر ہونے والے دہشت گرد حملے پرشدید افسوس اور غم و غصے کا اظہار کیا، چینی سفیر نے متاثرین سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور دہشت گردی کے واقعے کو افسوسناک قرار دیا،اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چین ہر قسم کی دہشت گردی اور خضدار میں ہونے والے حملے کی مذمت کرتا ہے ۔برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے بھی کہا برطانیہ خضدار میں بچوں کی وین پر بزدلانہ دہشت گرد حملہ کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ہماری ہمدردیاں سوگوار خاندانوں اور اس سے متاثر ہونے والوں کے ساتھ ہیں اور ہر قسم کی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔بچوں کی شہادت اور بچوں کو نشانہ بنائے جانے پردلی طور پرغمگین اورافسردہ ہیں۔