سمگلنگ کی روک تھام کیلئے کارگو ٹریکنگ سسٹم متعارف : ٹیکس فراڈ پر 10 سال قید، ایک کروڑ تک جرمانہ

سمگلنگ کی روک تھام کیلئے کارگو ٹریکنگ سسٹم متعارف : ٹیکس فراڈ پر 10 سال قید، ایک کروڑ تک جرمانہ

اسلام آباد(مدثرعلی رانا)سمگلنگ کی روک تھام کیلئے کارگو ٹریکنگ سسٹم متعارف کرایا جائے گا۔ ملک میں درآمدات اور برآمدات پر ایف بی آر بورڈ کی ڈیجیٹل سسٹم کے ذریعے الیکٹرانک مانیٹرنگ کی جائے گی الیکٹرانک مانیٹرنگ کے نظام عائد کرنے سے سمگلنگ کوکنٹرول کیا جائے گی۔

درآمدات اور برآمدات کیلئے اب کارگو ٹریکنگ سسٹم میں ڈیجیٹل دستاویز (ای بلیٹی) بنائی جائے گی۔ ڈیجیٹل دستاویز نہ ہونے کی صورت میں ٹرانزٹ یا ٹرانسشپمنٹ کو اجازت نامہ نہیں ملے گا ۔کسٹمز کو مزید بااختیار بنانے کیلئے ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ رسک مینجمنٹ کسٹم کیلئے ڈائریکٹر جنرل قائم کیا جائے گا جس میں ڈائریکٹرز، ایڈیشنل ڈائریکٹرز، ڈپٹی ڈائریکٹرز، اسسٹنٹ ڈائریکٹرز کی تعیناتی کی جائے گی۔ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ رسک مینجمنٹ کسٹم کو اینٹی منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کے اختیارات دئیے جائیں گے ، اسی طرح ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کسٹمز آکشن، ڈائریکٹوریٹ جنرل آف کمیونیکیشن اینڈ پبلک ریلیشن کسٹمز قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔نئے فنانس بل میں کسٹمز کو مزید باختیار بنانے کیلئے قانون سازی کر لی گئی ہے ، ایف بی آر کو ٹیکنالوجی سپیشلسٹ، آڈیٹرز، اکاؤنٹنٹ کو دو سال کی مختص مدت پر تعینات کرنے کی اجازت دی جائے گی ۔برآمد کنندگان کی جانب سے پورٹ پر اشیاء کی کلیئرنس کیلئے 10 دنوں میں گڈز ڈیکلیریشن فائل نہ کرنے پر ایف بی آر کی جانب سے پینلٹی عائد کی جائے گی۔

جب تک پینلٹی ادا نہیں کی جائے گی اشیاء کو کسٹمز سٹیشن سے اٹھانے کی اجازت نہیں ہو گی، کاروبار میں ٹیکس فراڈ پر سخت سزاؤں کی تجویز فنانس بل میں شامل کی گئی ہے ، تجاویز میں شامل ہے کہ 10 سال تک قید اور ایک کروڑ روپے تک جرمانہ کیا جائے گا۔ فنانس بل 2025-26 میں سیلز ٹیکس ایکٹ میں ترامیم کیساتھ بعض نئی شقیں بھی متعارف کرائی گئی ہیں، جن کے مطابق ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد پر ٹیکس چوری کا 100 فیصد جرمانہ لاگو کرنے ، معاونت کرنے والے افراد پر بھی سزا اور جرمانے کی تجویز دی گئی ہے ، ٹیکس فراڈ کی معاونت پر 10 سال قید کی سزا اور ایک کروڑ روپے جرمانے کی تجویز ہے ، ٹیکس فراڈ کی معاونت پر دونوں سزائوں کا اطلاق بھی کیا جا سکتا ہے ۔ ٹیکس چوری پکڑنے کیلئے ایف بی آر افسران کو سول کورٹ کے اختیارات دینے کی تجویز زیرغور ہے ،ایف بی آر افسران کو دوران تفتیش ٹیکس فراڈ میں ملوث افراد کو گرفتار کرنے کا اختیار دینے کی بھی تجویز ہے ، نئے این ایف سی ایوارڈ کے تحت صوبوں کو رواں سال کی نسبت 1208 ارب اضافی فنڈز ملیں گے ۔ نئے بجٹ میں این ایف سی کے تحت قابل تقسیم محاصل 8 ہزار 205 ارب روپے مقرر کیے گئے ہیں۔

پنجاب کو 4 ہزار 76 ارب روپے ، سندھ کو2 ہزار 43 ارب روپے ، خیبر پختوانخوا کو 1 ہزار 342 ارب، بلوچستان کو 743 ارب روپے سے زائد ملیں گے ، نئے مالی سال میں پنجاب کو 641 ارب اور سندھ کو 291 ارب روپے اضافی فنڈز میسر ہونگے ۔ کے پی کے کو 207 ارب اور بلوچستان کو 70 ارب روپے اضافی ملیں گے ، بجٹ دستاویز کیمطابق نئے وفاقی بجٹ 2025-26 میں پنشن کی ادائیگی کا بل 1 ہزار 55 ارب روپے تک پہنچ گیا ،رواں مالی سال پنشن کی ادائیگی کا بل 1 ہزار 14 ارب روپے مقرر ہے ، مسلح افواج کے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی ادائیگی کیلئے 742 ارب روپے مختص کیے گئے ۔بجٹ دستاویز کیمطابق سول سرکاری ملازمین کو ریٹائرمنٹ پر پنشن کی ادائیگی کیلئے 243 ارب رکھے گئے ہیں، رواں مالی سال کی نسبت سول ملازمین کے پنشن بل میں 9 ارب روپے اضافہ کیا گیا ہے ۔ آئندہ مالی سال 7 ہزار 197 ارب روپے مقامی قرضوں کی سود ادائیگیوں پر استعمال کیے جائیں گے ۔بیرونی قرضوں پر سود ادائیگیوں کیلئے 1009 ارب روپے استعمال کیے جائیں گے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں