وزیر ریلوے مکینیکل وسول ا نجینئرز کی ناقص کارکردگی پر برہم

وزیر ریلوے مکینیکل وسول ا نجینئرز کی ناقص کارکردگی پر برہم

لاہور (اپنے کامرس رپورٹر سے) وزیر ریلوے حنیف عباسی کی زیرِ صدارت اجلاس میں مکینیکل وسول انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹس کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔

وزیر ریلوے نے افسروں کی ناقص کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کیا اورکہا جرمن کوچز میں لگانے کیلئے اے سی کے 12 یونٹس آئے ہوئے تھے ، انہیں کوچز میں لگانے کی بجائے آپ چھٹی پر تھے ، آپ نے عید کی چھٹیاں کیسے منا لیں؟ آپ انسپکشن کس طرح کرتے ہیں؟گھر بیٹھ کر کاغذی معائنہ ہو گا تو لوگ مرتے رہیں گے ، کسی کی غفلت سے کوئی جان گئی تو خود مدعی بنوں گا،سانحہ خانیوال کی انکوائری ہو لینے دیں، وہ نتیجہ نکلے گا کہ کوئی دوبارہ غفلت کی جرات نہیں کرے گا۔مسافروں کو ہر صورت بہتر سفر کرانا ہو گا، چاہے آپکو راتوں کو جاگنا پڑے اگر ٹرینوں کے اے سی بند ہوتے رہے تو آپکے دفاتر میں بھی نہیں چلیں گے ،موقع پر جا کر کوچز کی فٹنس چیک کریں، موقع پر جا کر معائنہ نہ کرنیوالے افسروں کو ٹرانسفر کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے ،ورکشاپ عملہ کارکردگی بہتر بنائے ،69 لوکوموٹیوز سکریپ میں نہیں بیچنے دوں گا، قابلِ استعمال بنایا جائے ،31 دسمبر تک 820 فریٹ ویگنز کی فراہمی کا ٹاسک دیدیا ، کل آمدن کا 70 فیصد مال گاڑیوں سے حاصل کرینگے ۔ وزیر ریلوے نے تمام مسافر پُلوں، ریلوے برِجز کی ایمرجنسی بنیادوں پر معائنہ کی ہدایت کردی اور کہا اے جی ایم انفراسٹرکچر افسروں کی کیپیسٹی بلڈنگ کریں،لاہور سٹیشن پر 25 جون کو ایسکیلیٹرز چلا دیئے جائینگے ،155 ریلوے سٹیشنزکی شمسی توانائی پر منتقلی کیلئے 31 دسمبر کی ڈیڈ لائن دی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں