گوادر میں 4.9 شدت کازلزلہ،کراچی بھی دوبارہ لرزاٹھا
کراچی،اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، خبر ایجنسیاں) گوادر میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے ، جن کی شدت 4.9 ریکارڈ کی گئی۔ زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کے جھٹکے ضلع گوادر میں محسوس کیے گئے ، جن کی شدت 4.9 اور گہرائی 14کلومیٹر ریکارڈکی گئی۔
زلزلہ پیما مرکز کا کہنا ہے زلزلے کا مرکز پسنی سے 40کلومیٹر دور جنوب مغرب میں تھا۔زلزلے کے بعد شہری کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں سے باہر نکل آئے ۔ فوری طور پر زلزلے سے کسی جانی اور مالی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔ادہرشہرقائد کے مختلف علاقوں میں بھی ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ، جس کی وجہ سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ ہفتہ کی صبح لانڈھی، شاہ فیصل کے علاقے ملت ٹاؤن ،ماروی گوٹھ قائد آباد و اطراف کے علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ۔زلزلے کے جھٹکے محسوس ہونے پر شہری خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکل آئے ۔ اطلاعات کے مطابق زلزلہ صبح 9 بجکر 53 منٹ پر محسوس کیا گیا، جس کی گہرائی 35 کلومیٹر اور شدت 3.2 محسوس کی گئی۔ واضح رہے کہ کراچی میں یکم جون سے زلزلوں کا سلسلہ شروع ہوا تھا اور اب تک مختلف علاقوں میں مجموعی طور پر 39 زلزلوں کے جھٹکے محسوس کیے جا چکے ہیں۔
قبل ازیں جمعرات کو بھی قائد آباد سمیت ملیر اور گرد و نواح میں رات گئے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے ، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 2.6 ریکارڈ کی گئی اور اس کی گہرائی 10 کلومیٹر تھی۔ واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کے نیشنل سونامی سینٹر کے ڈائریکٹرامیرحیدرلغاری نے لانڈھی فالٹ لائن کے آئندہ چندروزتک فعال رہنے کی پیش گوئی کی تھی اور بتایا تھا زیرزمین موجود تہوں کی نقل وحرکت کی وجہ سے توانائی پیدا ہورہی ہے ،جوبتدریج خارج ہونے کی وجہ سے زلزلوں کا سبب بن رہی ہے ۔ چیف میٹرولوجسٹ امیر حیدر کے مطابق ملیر، شاہ فیصل کالونی، قائد آباد، گلزار ہجری، یونیورسٹی روڈ اور گردونواح میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ۔انہوں نے کہا کہ زلزلے لانڈھی فالٹ لائن کے ساتھ ہونے والی سرگرمی کا نتیجہ ہیں جو اس سے قبل 2009 میں فعال ہوئی تھی اور اس وقت دو ماہ سے زائد عرصے تک معمولی زلزلے آتے رہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال یہ اندازہ لگانا ناممکن ہے کہ زلزلے کے جھٹکے کب تک جاری رہیں گے ۔