عمران کی درخواستوں پرضمانت حاصل کرنیوالوں کا ریکارڈ طلب

عمران کی درخواستوں پرضمانت حاصل کرنیوالوں کا ریکارڈ طلب

لاہور( کورٹ رپورٹر،اے پی پی)لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی9مئی جلاؤ گھیراؤ کے8مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت،عدالت نے ضمانت حاصل کرنیوالوں کا ریکارڈ 19جون کو طلب کرلیا۔

عدالت نے ریمارکس دیئے کہ لاہور اور راولپنڈی کے واقعات میں مختلف لوگ شامل تھے ، سلمان صفدر صاحب آپ بھی ریکارڈ حاصل کرکے معاونت کریں، ہم جلدی میں کوئی فیصلہ نہیں کرنا چاہتے ، پراسیکیوٹر نے موقف اپنایا حملوں میں پولیس کا4 کروڑ کا نقصان کیا گیا ،جناح ہاؤس پر حملے میں 52 کروڑ سے زائد کا نقصان ہوا ،بانی پی ٹی آئی کے تفتیشی افسر کو ٹیسٹ کرانے کی ہدایت کی گئی، بانی نے ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا ، ٹرائل کورٹ کے احکامات کو بھی درخواست گزار نے نظر انداز کیا ،ٹرائل کورٹ کی ہدایات نہ ماننے پر ضمانت کی درخواستیں خارج کی جائیں۔ قانون کے مطابق اکسانے والے کو غلط کام کرنے والے جیسی ہی سزا ہوتی ہے ، مجرمانہ سازش کی ترغیب دینے والا سزا کا مستحق ہے ، بانی پی ٹی آئی سابق وزیراعظم ہیں، اپنی حکومت ختم ہونے پرگرج میں ویڈیو بیان جاری کئے ، انکے وائس میچنگ سمیت ٹیسٹ کرانا ضروری ہیں،پراسیکیوٹر نے بیانات کے ٹرانسکرپٹ بینچ کو پیش کر دیئے ۔پراسیکیوٹر نے اہلکار حسام افضل کا بیان پڑھ کر سنایا،ڈاکٹر یاسمین راشد و دیگر رہنماؤں کی موجودگی میں سرکاری تنصیبات پر حملوں کی ہدایت کی، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ جن آٹھ رہنماؤں کے آپ نے نام بتائے انکی ضمانت ہوچکی ہے ؟ پراسیکیوٹر نے بتایا اعجاز چودھری، محمود الرشید،مسرت جمشید چیمہ کی ضمانت زیر التواہے ، اسلم اقبال مفرور ہیں، عمر سرفراز چیمہ کی کل ضمانت منظور ہوچکی ہے ، ان رہنماؤں نے عمران خان کو اسلام آباد پیشی پر روانگی سے قبل یقین دلایا، تمام رہنماؤں کو بانی کی گرفتاری کی صورت میں جلاؤ گھیراؤ کی ذمہ داری دی گئی،عدالت نے استفسار کیا کہ پرویز الٰہی کی ان کیسوں میں ضمانت ہوگئی؟ پراسیکیوٹر نے کہا پرویز الٰہی نے ان کیسز میں ضمانت دائر نہیں کی، عدالت نے تفتیشی سے استفسار کیا کہ پرویز الٰہی کو گرفتار کیوں نہیں کیا گیا؟تفتیشی افسر کوئی جواب نہ دے سکا جس پر جج اور وکلا مسکرا دیئے ۔پیشی کے بعد علیمہ خان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا نو مئی کاحکومت کا کیس بہت ہی جھوٹا ہے ،ہمارے لیے پراسیکیوشن کے دلائل سن کر ہنسی روکنا مشکل تھی،زمان پارک کے گھر کی ساری سی سی ٹی وی فوٹیج موجود ہے ، جھوٹی گواہی والوں کو جیل میں ڈالنا چاہیے ، انگریز تو چلے گئے انکا قانون ادھر ہی ہے لوگوں کو کنٹرول کرنے کا،26 ویں ترمیم لا کرانگریز کے قانون سے بھی برا قانون بنا دیا گیا، وکلا حق سچ کا ساتھ دیں،تارڑ اور بھون کے گروپس کو چھوڑ کر ملک کیلئے کھڑے ہو جائیں،میری بہنیں اڈیالہ گئیں ،مجھے تو جانے ہی نہیں دیتے ۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہورنے 9 مئی جلا ؤگھیرا ؤکے چار مقدمات میں وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی بعد از گرفتاری ضمانت کی درخواستوں پر پراسیکیوشن کی طرف سے مہلت کی استدعا منظور کرکے ضمانت کی دو درخواستوں پر کارروائی 19 جبکہ دو پر 23 جون تک ملتوی کر دی۔ جج منظر گل نے سماعت کی۔ شاہ محمود قریشی کی جانب سے رانا مدثر عمر نے دلائل دئیے ۔ پراسیکیوشن نے موقف اختیار کیا مقدمات کا ریکارڈ لاہور ہائیکورٹ میں بانی پی ٹی آئی کی ضمانت کیس میں پیش کیا گیا ہے ، لہذا مہلت دی جائے ۔ عدالت نے استدعا منظور کرلی۔دوسری جانب انسداد دہشتگردی عدالت کے دو ججز نے 9 مئی واقعات کے 10مقدمات کا جیل ٹرائل کوٹ لکھپت جیل میں کیا، شاہ محمود قریشی، ڈاکٹر یاسمین راشد و دیگر ملزموں کیخلاف سماعت ہوئی۔ عدالت نے چار گواہوں کے بیانات قلمبند کیے ، وکلا نے گواہوں پر جرح کی ۔ عدالت نے مزید گواہوں کو آئندہ سماعت پرطلب کرتے ہوئے کارروائی 19 جون تک ملتوی کر دی۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں