واشنگٹن میں سپہ سالار کی بھارتی دہشتگردی پرکھل کربات

واشنگٹن میں سپہ سالار کی بھارتی دہشتگردی پرکھل کربات

(تجزیہ:سلمان غنی) فیلڈ مارشل عاصم منیر کے دورہ امریکا کو اس حوالے سے اہم قرار دیا جا سکتا ہے کہ انہوں نے واشنگٹن میں پاکستان کمیونٹی کے نمائندہ رہنماؤں کو پہلگام واقعہ سے پیدا صورتحال دہشتگردی کے رحجان پاک امریکا تعلقات اور ایران اسرائیل جنگ پر اعتماد میں لیتے ہوئے پاکستانی موقف سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ آئندہ پانچ سال ملکی ترقی کے حوالے سے اہم ہیں اور 2029میں ہم انشا اﷲ جی 10کا حصہ ہونگے۔

فیلڈ مارشل کا یہ کہنا کہ بھارت سے دہشتگردی پر بات ہوگی ظاہر کرتا ہے کہ پاکستان دہشتگردی کا شکار ہوتے ہوئے جانتا ہے کہ دہشتگردی کے پیچھے کون اور کیوں ہے اور اسکے اصل مقاصد کیا ہیں، فیلڈ مارشل عاصم منیر کشمیر پر پاکستانی موقف پر ڈٹے نظر آتے ہیں اور ان کا یہ کہنا کہ پہلگام پر بھارت کا پاکستان سے رابطے اور دہشتگردی قرار دینے کے اصرار پر اسے بتایا گیا کہ بھارتی تسلط کیخلاف مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک چل رہی ہے اور ایسے واقعات کو دہشت گردی قرار نہیں د یاجاسکتا، انکے ان ریمارکس سے ظاہر ہوتا ہے و ہ لیت و لعل سے کام لئے بغیر واضح موقف اپنائے ہوئے ہیں اور پہلگام واقعہ کو سراسر بھارت اور اسکی فوج کی ناکامی سمجھتے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کی لیڈر شپ کسی طرح کا دباؤ لینے کو تیار نہیں تھی اور ادلے کے بدلے پر پرعزم تھی ،ملکی سیاسی تاریخ میں پہلی دفعہ ایسی سیاسی و عسکری قیادت ملک کو میسر رہی جس نے قومی مفادات کے تحفظ کیلئے جرات مندانہ فیصلہ کیا اور بھارتی جارحیت کیخلاف اپنی قوم اور ملک کو سرخرو کیا اور حقیقت یہی ہے کہ دس مئی کو بھارت کیخلاف پاکستان کو ملنے والی فتح نے دنیا بھر میں ملکی عزت و وقار میں اضافہ کیا ۔ واشنگٹن کی مذکورہ تقریب بارے اطلاعات ہیں کہ اس سے زیادہ پرجوش تقریب کی اس سے پہلے مثال نہیں ملتی اور شروع سے آخر تک تقریب میں پاکستانی جذبہ طاری رہا ، اس سے پہلے کسی پاکستانی سپہ سالار نے ایسے کھل کر کشمیر کاز پر جراتمندانہ موقف اختیار نہیں کیا اور خصوصاً بھارتی دہشتگردی بارے کردار کو بیرونی محاذ پر ایکسپوز نہیں کیا ،اسوقت پاکستان کی سیاسی و عسکری قیادت کا بڑا کریڈٹ عالمی طاقتوں کے ساتھ اپنے تعلقات میں بیلنس قائم رکھنا ہے ، جہاں تک سپہ سالار کے دورہ واشنگٹن کے دوران بعض افراد کے مظاہرہ کا تعلق ہے تو یہ کسی طرح بھی پاکستانیت کا آئینہ دار نہیں ، البتہ اس مذموم عمل کے نتائج اس پارٹی کیلئے اچھے نہیں ہونگے جس نے اس احتجاج کا اعلان کیا تھا۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں