ٓآزاد کشمیر کا ٹیکس فری بجٹ پیش،اپوزیشن کا احتجاج، دھرنا

ٓآزاد کشمیر کا ٹیکس فری بجٹ پیش،اپوزیشن کا احتجاج، دھرنا

مظفرآباد(نیوز ایجنسیاں)آزاد جموں و کشمیر کا آئندہ مالی سال کا 310 ارب 20 کروڑ روپے کا ٹیکس فری بجٹ پیش کر دیا گیا۔ اپوزیشن ارکان کا احتجاج، دھرنا،بجٹ میں صحت کارڈ کے اجرا کیلئے 2 ارب روپے، ایجوکیشن پیکیج کے تحت سکولز کی اپ گریڈیشن اور نئے ادارہ جات کے قیام کیلئے 2 ارب 40 کروڑ روپے مختص کئے گئے۔

بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں وفاق کے برابر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔ وزیر خزانہ عبدالماجد خان نے بجٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ آئندہ مالی سال کے بجٹ حجم کا کل تخمینہ 310 ارب 20 کروڑ رکھا گیا ہے ، نئے مالی سال کیلئے 86 ارب 20 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا ۔انہوں نے کہا کہ غیر ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 2 کھرب 61 کروڑ روپے جبکہ ترقیاتی اخراجات کا تخمینہ 49 ارب روپے ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے 60 کروڑ روپے مختص کئے گئے ، تمام محکموں میں بائیومیٹرک حاضری کا نظام نافذ ہوچکا ہے ۔وزیر خزانہ نے کہا کہ آئندہ مالی سال کیلئے عوام کو سستے آٹے کی فراہمی کیلئے فوڈ سبسڈی میں 37 ارب 99 کروڑ 42 لاکھ 80 ہزار روپے مختص کئے گئے ہیں، شعبہ رسل و رسائل کیلئے 15 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے ۔ مجوزہ بجٹ میں ترقیاتی اخراجات کے لیے 49 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز دی گئی جبکہ غیر ترقیاتی اخراجات کا حجم 261 ارب روپے رکھا گیا ہے ۔ دوسری جانب آزاد جموں و کشمیر قانون ساز اسمبلی میں بجٹ اجلاس سے قبل اپوزیشن ارکان نے ایوان کے دروازے بند کر کے احتجاج کیا اور دھرنا دیا جس کی وجہ سے حکومتی اراکین ایوان میں داخل نہ ہو سکے اور اجلاس تاخیر کا شکار ہوا۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں