ایران نے دفاعی امداد کی درخواست نہیں کی:پاکستان

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک، اے پی پی) وزارت خارجہ نے کہا ایران نے دفاعی امداد کی درخواست نہیں کی،پاکستان اسرائیل کی جانب سے اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بلاجواز اور غیرقانونی جارحیت کی شدید مذمت کرتا ہے ۔
اسرائیلی جارحیت سے علاقائی امن واستحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں، عالمی برادری اوراقوام متحدہ اسرائیلی جارحیت کوفوری روکیں اور عالمی برادری اسرائیل کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لائے ۔ ترجمان دفترخارجہ شفقت محمود نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع کا حق حاصل ہے ، پاکستان ایران کے عوام کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرتا اور ان اشتعال انگیز اقدامات کی پرزور مذمت کرتا ہے جو پورے خطے اور اس سے باہر کے امن، سلامتی اور استحکام کیلئے سنگین خطرہ ہیں۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے ایران، یو اے ای اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ سے ٹیلی فون پر بات کی اور انہیں خطے میں امن واستحکام کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ ترجمان نے ایک سوال کے جواب میں کہا ایران پر اسرائیلی حملے کے خطے کے امن پر سنگین اثرات مرتب ہوں گے ۔ انہوں نے بتایا ایران سے اب تک تین ہزار سے زائد پاکستانیوں کو نکالا جا چکا ہے ، ان میں طلبا شامل ہیں، انہیں تفتان سرحدی کراسنگ، اشک آباد، باکو اور بغداد کے راستے وطن واپس پہنچایا گیا۔ انہوں نے کہا ایران پاکستان کا برادر، دوست اور پڑوسی ملک ہے اور دونوں ممالک گہرے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی رشتوں میں بندھے ہیں۔