قائم مقام گورنر کا گورنر ہاؤس میں داخلہ بند،ہائیکورٹ کا فوری رسائی دینے کا حکم

کراچی (سٹاف رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک) گورنر سندھ کی غیر موجودگی میں قائم مقام گورنر کو اختیارات سے روکنا غیر آئینی قراردیتے ہوئے سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر سندھ کو گورنر ہاؤس میں فوری رسائی فراہم کرنے کا حکم دیدیا۔
سندھ ہائی کورٹ نے گورنر سندھ کے بیرون ملک ہونے کے باعث قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو گورنر ہاؤس اور دفتری دفاتر تک رسائی نہ دینے کو آئین کے آرٹیکل 104 کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے پرنسپل سیکرٹری کو قائم مقام گورنر سندھ کو فوری رسائی فراہم کرنے کا حکم دیا ۔ جسٹس کریم خان آغا کی سربراہی میں دو رکنی آئینی بینچ کے روبرو دائر درخواست میں قائم مقام گورنر سندھ سید اویس قادر شاہ نے مؤقف اختیار کیا کہ گورنر سندھ کامران ٹیسوری 2 جون سے ملک سے باہر ہیں اورانہیں متعدد بار گورنر ہاؤس میں داخلے اور دفتری امور کی انجام دہی سے روکا گیا۔ عدالت نے کہا کہ سندھ حکومت گورنر سندھ کے پرنسپل سیکرٹری کے خلاف آئینی اور قانونی دائرہ کار میں رہتے ہوئے کارروائی کرسکتی ہے ۔ دوسری طرف گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے دفاتر پر تالوں کی خبروں کا نوٹس لیتے ہوئے پرنسپل سیکرٹری کو 24 گھنٹے میں انکوائری مکمل کرنے کی ہدایت کردی۔ گورنر سندھ نے کہا کہ اویس قادر شاہ بطور سپیکر اور ذاتی حیثیت میں قابل احترام ہیں۔گورنر ہاؤس سندھ کے ترجمان کے مطابق قائم مقام گورنر سندھ سید اویس قادر شاہ کو صورتحال کے حوالے سے غلط فہمی ہوئی ہے ،ان کیلئے مخصوص دفتر گزشتہ روز بھی میٹنگ کیلئے تیارتھاتاہم مرکزی دفتر بند تھا وہاں پہلے میٹنگ کے انتظام کا کہاجاتاتووہ بھی ہوجاتا۔