ادارے بند ہو رہے ہیں تولوگوں کو کہاں ایڈجسٹ کرینگے ؟ سینیٹ کمیٹی

 ادارے بند ہو رہے ہیں تولوگوں کو کہاں ایڈجسٹ کرینگے ؟ سینیٹ کمیٹی

اسلام آباد(نامہ نگار) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سائنس اینڈٹیکنالوجی نے کہاکہ ہر اجلاس میں کہتے ہیں کہ ادارے بند ہونے جارہے ہیں، ابھی تک یہ نہیں معلوم کہ لوگوں کو کہاں ایڈجسٹ کریں گے ۔ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کامل علی آغا کی زیر صدارت ہوا ۔

اجلاس میں پی سی ایس ٹی کا معاملہ زیر بحث لایاگیا۔وزارت کے حکام نے بتایاکہ پی سی ایس ٹی خود رائٹ سائزنگ کی نذر ہوگیا ۔ پی سی ایس ٹی کا رائٹ سائزنگ کا ابھی تک نوٹیفکیشن نہیں ہوا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ ابھی تک اس باڈی میں ممبرز ہی پورے نہیں تو کمیشن فنکشنل کیسے ہوگا۔حکام نے بتایاکہ 5 سال سے وزارت کو پینل لیٹر بھیجا جبکہ وزارت نے وزیر اعظم کو نہیں بھیجا۔ہم 2023 تک یادہانی کرتے رہے ۔رکن کمیٹی ندیم احمدنے کہاکہ کمیشن ممبران کی مدت مکمل ہونے کے بعد کمیشن کیسے کام کرتا رہا۔ارکان کمیٹی نے کہاکہ نیشنل کمیشن کی 1984 سے اب تک صرف 3 میٹنگز ہوئی ہیں، نیشنل کمیشن کی آخری میٹنگ 2001 میں ہوئی تھی۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ نیشنل کمیشن کے اپنے ادارے کے لوگ ہی سنجیدہ نہیں ہوئے ۔چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ یہ ملازم ملک کا اثاثہ ہے ، جب تک نوٹیفکیشن نہیں ہوتا ہمیں کام کرنا چاہیے ، ادارے ابھی تک موجود ہیں ان کو کام کرتے رہنا چاہیے ۔وفاقی وزیر خالد مگسی نے کہاکہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کو کسی نے سنجیدہ لیا ہی نہیں،ہر کھانے پینے کی چیزوزارت کے ادارے سے اوپر ہوکر آتی ہے ۔انہوں نے مجھے بریف ہی نہیں کیا۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں