26نومبر احتجاج کیس :پی ٹی آئی کے11کارکنوں کو6،6ماہ قید کی سزائیں
اسلام آباد، لاہور (اپنے نامہ نگارسے ، کورٹ رپورٹر )ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس نے پیس فل اسمبلی اینڈ پبلک آرڈر ایکٹ کے تحت درج تین مقدمات میں پی ٹی آئی کے 11 کارکنوں کو چھ چھ ماہ قید کی سزا جبکہ ایک کارکن کو بری کرنے کا حکم سنادیا۔
گزشتہ روز سماعت کے دوران جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد گوندل کی عدالت نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے تھانہ رمنا میں درج دو مقدمات میں چھ چھ ماہ قید کی سزا کا حکم سنادیا۔تھانہ رمنا کے مقدمات میں عدالت نے 18 جولائی کو حتمی دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔انسداددہشتگردی عدالت کے جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے 4 اکتوبر احتجاج پر درج مقدمات میں مسلسل عدم پیشی پر اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کے جاری قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرتے ہوئے غیر حاضر کارکنوں کے ضمانتی مچلکے ضبط کرنے کا حکم دے دیا،سینیٹر اعظم خان سواتی کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دی گئی جو عدالت نے منظور کرلی،عدالت نے پیش ہونے والے ملزموں کی حاضری لگائی ۔سماعت 30 جولائی تک ملتوی کردی۔بعد ازاں عمر ایوب کی جانب سے وکیل عدالت میں پیش ہوگئے اور عمر ایوب کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست اور میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کراتے ہوئے بتایاکہ عمر ایوب کو طلبی کا نوٹس موصول ہی نہیں ہوا تھا،عدالت نے عمر ایوب کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کر دیئے ۔4 اکتوبر احتجاج پر تھانہ شہزاد ٹائون میں مقدمہ درج ہے ۔
انسداددہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت نے سنگجانی جلسہ اور 26 نومبر احتجاج کیسز میں غیر حاضر پی ٹی آئی کارکنوں کو طلبی کے دوبارہ نوٹس جاری کردیئے ۔تینوں مقدمات کی سماعت 11 ستمبر تک ملتوی کردی۔انسداددہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت نے سنگجانی جلسہ پر درج مقدمہ میں گرفتار پی ٹی آئی کے 11 کارکنوں کو مقدمہ سے ڈسچارج کردیا۔سماعت کے دوران پی ٹی آئی کے 11 کارکنوں کو4 دن کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیاگیا۔لاہور ہائیکورٹ میں سابق وفاقی وزیر شبلی فراز کی نو مئی کے 25 کیسوں کو یکجا کرنے کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی ،عدالت نے ہائیکورٹ آفس سے اسی نوعیت کے دیگر فیصلے اور زیر سماعت کیسوں کی رپورٹ طلب کرلی۔چیف جسٹس عالیہ نیلم اور جسٹس عبہر گل پر مشتمل بینچ نے شبلی فراز کی درخواست پر سماعت ملتوی کردی ۔جوڈیشل مجسٹریٹ مبشرحسن چشتی کی عدالت میں زیر سماعت مبینہ شراب اور غیر قانونی اسلحہ برآمدگی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کی وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواعلی امین گنڈاپور کی جگہ بیان قلمبند کرانے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے علی امین گنڈاپور کے وارنٹ گرفتاری برقراررکھے اور آئندہ سماعت پر بیان قلمبند کرانے کا حکم دے دیا۔عدالت نے علی امین گنڈا پور کے وارنٹ گرفتاری برقراررکھتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل کی علی امین گنڈا پور کی جگہ 342 کا بیان ریکارڈ کروانے کی درخواست مسترد کردی،عدالت نے کیس کی سماعت 29 جولائی تک ملتوی کردی۔