ایف بی آر میں کرپشن کنٹرول ٹیکسز کم ،استثنیٰ محدو د کریں آئی ایم ایف کا پاکستان سے مطالبہ
اسلام آباد(مدثر علی رانا)آئی ایم ایف نے گورننس اینڈ کرپشن ڈائیگناسٹک اسیسمنٹ رپورٹ وزارت خزانہ کو بھجوا دی۔ باوثوق ذرائع کے مطابق رپورٹ میں پاکستان سے متعدد سخت اصلاحاتی اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
دستاویز میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بغیر سپلیمنٹری گرانٹس کے لیے بجٹ ایڈجسٹمنٹ پر پابندی عائد کی جائے ، اور وزارت خزانہ بجٹ پراسس کو بہتر بنانے ، اس میں موجود خامیوں اور پیچیدگیوں کو ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے ۔ اس مقصد کے لیے قلیل مدتی ٹائم لائن میں رپورٹ طلب کی گئی ہے ۔رپورٹ میں ایف بی آر میں کرپشن اور ٹیکس نظام کی پیچیدگیوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے ۔ بتایا گیا ہے کہ ایف بی آر میں ٹیکس پراسس کے دوران کرپشن کے راستے موجود ہیں جنہیں بند کرنا ضروری ہے ۔ اس کے لیے ٹیکس نظام کو سادہ بنانے کی ایک جامع سٹرٹیجی تیار کرنے اور اسے آئی ایم ایف سے شیئر کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جس پر مئی 2026 تک عملدرآمد کی رپورٹ جمع کرانا لازم ہو گا۔نئی پالیسی میں کم ٹیکس شیڈول، سپیشل رجیم، اضافی ودہولڈنگ اور ایڈوانس ٹیکسز کو کم کرنے کی تجاویز بھی شامل ہوں گی۔ ٹیکس نظام کو آسان بنانے کی ٹائم لائن بھی مئی 2026 مقرر کی گئی ہے جس پر سالانہ رپورٹ دینا ہوگی۔