بھارت کیلئے فضائی حدود بندش سے 11.7ارب کا خسارہ
اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، دنیا نیوز)قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت داخلہ نے بتایا کہ ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال اور فروخت کے حوالے سروے کروایا جارہا ہے جو 2026 میں مکمل ہوگا ۔اے این ایف کی جانب سے ملک بھر کی 263 یونیورسٹیوں میں 369 آپریشن کیے گئے ۔
اس دوران یونیورسٹیوں سے 1427 کلوگرام سے زائد منشیات ضبط کی گئی اوراس آپریشن میں منشیات سمگلنگ میں ملوث 426 افراد کو گرفتار کیا گیا۔ وزارت داخلہ کے مطابق ملک بھر سے قومی شناختی کارڈ کے اجرا میں تاخیر، بدعنوانی اور غیر ضروری اعتراضات کے 19901 کیسز سامنے آئے ،غیر ضروری اعتراضات میں لاہور اور پشاور کی کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی، شکایات کی جانچ پڑتال کے بعد 131 نادرا ملازمین کے خلاف تادیبی کارروائی جاری ہے ، 39 ملازمین کو برطرف کیا گیا۔ وزیر دفاع و ہوا بازی خواجہ آصف نے تحریری طور پربتایا کہ 2019 کے بعد معرکہ حق کے نتیجے میں بھارت اور پاکستان دونوں نے ایک دوسرے کی فضائی حدود بند کر دی تھیں جس سے دونوں ممالک کی ائیر لائنز متاثر ہوئیں۔ پاکستان کو یومیہ 100 سے 150 بھارتی طیاروں کے متاثر ہونے کا سامنا کرنا پڑا۔خواجہ آصف نے مزید بتایا کہ اس بندش کے باعث پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی کو 24 اپریل 2025 تک 4 اعشاریہ 1 ارب روپے کا مالی نقصان اٹھانا پڑا جبکہ 2019 میں بھی فضائی حدود کی بندش کے سبب پاکستان کو 7 اعشاریہ 6 ارب روپے کا نقصان ہوا تھا۔انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ باوجود ان مالی نقصانات کے پاکستان کی قومی خودمختاری، دفاع اور وطن عزیز کا تحفظ ہمیشہ ہماری اولین ترجیح رہے گا۔