زائرین کے مسائل 48گھنٹے میں حل ہو جائیں گے ، گورنر سندھ
کراچی (سٹاف رپورٹر) گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے ایم کیو ایم کے وفد کے ہمراہ ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی سیکرٹریٹ میں وائس چیئرمین علامہ سید احمد اقبال رضوی اور دیگر رہنماؤں سے ملاقات کی اس کے بعد ذمہ داران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
پریس کانفرنس سے خطاب میں علامہ سید احمد اقبال رضوی نے کہا کہ ہمارے مارچ کا مقصد صرف یہ تھا کہ حکومتی پابندی کے باوجود زائرین ہر صورت کربلا کی زیارت کو پہنچ سکیں، جب سے زمینی راستوں کی بندش کے خلاف ایم ڈبلیو ایم کا اربعین حسینی مارچ شروع ہوا گورنر سندھ نے وفاق کے ساتھ مذاکرات میں مدد کی اور اس مسئلے کے حل کیلئے خصوصی توجہ دی، جس پر تمام ملت جعفریہ کی ملی تنظیمیں، قافلہ سالار اور زائرین ان کے شکر گزار ہیں، زائرین کا مسئلہ حکومتی پابندی کے باوجود کربلا جانا تھا جو حل ہورہا ہے ، اس میں گورنر سندھ کی اہم کاوشیں ہیں، مذاکراتی کمیٹی نے اپنے کام کا آغاز کردیا ہے ، ان شاء اللہ زائرین زیارت پر جاسکیں گے ۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ زائرین کے مسائل آئندہ 48 گھنٹوں میں حل ہو جائیں گے ، مسائل حل ہونے تک وہ خود نگرانی کرتے رہیں گے ، ایم ڈبلیو ایم کے آفس آکر ملاقات کا مقصد مجلس وحدت مسلمین کے چیئرمین سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری اور ان کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرنا اور وفاقی حکومت کی جانب سے زائرین کے مطالبات کے حل کیلئے فالو اپ تھا، جب تک زائرین کے مسائل حل نہیں ہوجاتے آرام سے نہیں بیٹھیں گے ، ایم ڈبلیو ایم نے مارچ ختم کرکے مشاورت کے ساتھ بیٹھ کر حل نکالنے کا بڑا قدم اٹھایا اس پر ان کی قیادت کا شکر گزار ہوں، وزیر اعظم، وزیر داخلہ، اور وزیر مملکت کا بھی شکر گزار ہوں جنہوں نے میری بات سنی اور زائرین کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے ایکشن لیا ۔ زائرین کا راستہ بند کرنے کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتا، البتہ سکیورٹی مسائل کی وجہ سے عارضی راستے بند ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ رعایتی ٹکٹوں کے ذریعے زائرین کو کربلا پہنچایا جائے گا۔ایم ڈبلیو ایم اور شیعہ کونسل کے زائرین کے حوالے سے مطالبات کے حل تک ان ساتھ کھڑے ہیں۔ ملاقات میں انیس قائم خانی ، علامہ صادق جعفری، مولانا حیات عباس نجفی، رضی حیدر رضوی و دیگر رہنما موجود تھے ۔