ایبٹ آباد،کلائوڈ برسٹ کا عمل کنٹرول کیا جا سکتا نہ ہی پہلے پتہ لگایا جا سکتا ہے :ماہر ماحولیات

ایبٹ آباد،کلائوڈ برسٹ کا عمل  کنٹرول کیا جا سکتا نہ ہی پہلے پتہ  لگایا جا سکتا ہے :ماہر ماحولیات

ایبٹ آباد(اے پی پی) ماہر ماحولیات اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر رومانہ جمشید تنولی نے کہا ہے کہ کلا ئوڈ برسٹ کا عمل اچانک اور شدید ہوتا ہے جس سے انتہائی شدید بارش کم وقت میں تھوڑے رقبے پر برستی ہے اسی وجہ سے فلیش فلڈ یا تباہ کن سیلابی ریلے آتے ہیں جو کہ جانی،مالی اور ماحولیاتی نقصان کا باعث بنتے ہیں۔

 انہوں نے بتایا کہ کلائوڈ برسٹ کے عمل کو کنٹرول نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی اس کا پہلے سے پتہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ کس علاقے یا جگہ پر عمل پذیر ہو گا،تاہم احتیاطی تدابیر اختیار کر کے اس کے نقصانات سے بچا جا سکتا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے ریڈیو پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ کو جزب کر کے درخت اور جنگلات بادل پھٹنے کے واقعات کو روکنے میں انتہائی اہم کردار ادا کرتے ہیں تاہم جنگلات کے کٹا ئو میں اضافہ اور انسانی سرگرمیوں سے پیدا ہونے والی ماحولیاتی آلودگی جس میں گیسز کا بے انتہا اخراج شامل ہے کلائوڈ برسٹ کی بنیادی وجوہات میں شامل ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں