یہ بات فضول کہ کالا باغ ڈیم ہوتا تو نقصان نہ ہوتا:مراد شاہ

یہ بات فضول کہ کالا باغ ڈیم  ہوتا تو نقصان نہ ہوتا:مراد شاہ

کراچی(سٹاف رپورٹر)وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کہاہے کہ پنجاب میں سیلاب دریائے چناب، راوی اور ستلج میں آیا، یہ پانی کالا باغ تک نہیں لے جایا جاسکتا تھا، وہ الگ مقام ہے، اس وقت یہ بات کرنا فضول ہے کہ کالا باغ ڈیم ہوتا تو یہ نقصان نہ ہوتا۔

نیو سندھ سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب میںوفاقی حکومت پر زور دیا کہ وہ ایک جامع ماحولیاتی تبدیلی کی پالیسی مرتب کرے تاکہ پاکستان بار بار آنے والی قدرتی آفات کا بہتر طور پر مقابلہ کر سکے ۔ انہوں نے خبردارکیاکہ بھارت کی جانب سے دریائے چناب میں بڑے پیمانے پر پانی چھوڑنے کے بعد سندھ میں سپر فلڈ کا خطرہ ہے ۔ وزیر اعلیٰ نے یقین دہانی کرائی کہ سندھ حکومت نے ممکنہ خطرے سے نمٹنے کیلئے مکمل تیاری کر لی ہے ، ہماری سب سے بڑی ذمہ داری انسانی جانوں، مویشیوں اور بیراجوں کو محفوظ بنانا ہے ، سندھ حکومت نے پشتوں کو محفوظ کر لیا ہے ، دو ہزار دس کے سیلاب کے بعد ہم نے انہیں تقریباً چھ فٹ بلند کر دیا تھا۔تمام کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو مکمل طور پر تیار رہنے کی ہدایت دی گئی ہے ، دیہاتیوں اور مویشی مالکان کو آگاہ کیا جا چکا ہے جبکہ محکمہ صحت کو ہائی الرٹ رکھا گیا ہے ۔ مراد شاہ نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی ایک ناقابل تردید حقیقت ہے ،ہمیں تسلیم کرنا ہوگا ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات انتہائی خطرناک ہیں، فی الحال میری توجہ اس بات پر ہے کہ سندھ آئندہ 10 سے 15 دن بحفاظت گزار لے لیکن قومی سطح پر ہمیں ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے ایک جامع پالیسی وضع کرنا ہوگی۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں