اسلام آباد دھما کا :خودکش حملہ آور موٹرسائیکل والے کو 200روپے دیکر کچہری پہنچا

اسلام آباد  دھما  کا :خودکش  حملہ  آور  موٹرسائیکل  والے  کو 200روپے  دیکر  کچہری  پہنچا

آن لائن بائیک رائیڈر زیر حراست، حملہ آور گولڑہ تک کیسے پہنچا؟ سیف سٹی کیمروں سے تحقیقات جاری، مقدمہ درج سوگ میں وکلا کی ہڑتال، صرف ایمرجنسی کیسز میں پیشی، ریڈزون اور عدالتوں کے باہر سکیورٹی ہائی الرٹ رہی ہائیکورٹ ججز کا جوڈیشل کمپلیکس کا دورہ، بریفنگ، اجلاس میں سکیورٹی بڑھانے کا فیصلہ، چھتوں پر سنائپرز تعینات کرنیکی تجویز جاں بحق وکیل کی نمازِ جنازہ، دارالحکومت کو محفوظ بنانے کیلئے اقدامات کر رہے :طارق فضل، زخمیوں کی عیادت

اسلام آباد، (خصوصی رپورٹر، نمائندہ دنیا، این این آئی)وفاقی دارالحکومت کی ضلعی کچہری میں پیش آنے والے خودکش دھماکے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے ۔ اسلام آباد پولیس کے مطابق حملہ آور کو کچہری تک پہنچانے والے موٹر سائیکل سوار کو 200 روپے دے کر کچہری پہنچایا گیا تھا - بائیک رائیڈر کو زیرِ حراست لے لیا گیا ہے اور واقعہ کے محرکات کا ابتدائی انکشاف کیا جا چکا ہے ۔سیف سٹی کیمروں کی مدد سے تحقیقات جاری ہیں تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ خودکش حملہ آور گولڑہ تک کس راستے سے اور کن افراد کے ذریعے آیا۔ واقعہ کے خلاف مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں انسدادِ دہشت گردی ایکٹ اور دیگر متعلقہ دفعات کے تحت درج کر لیا گیا ہے ۔

بار ایسوسی ایشنز نے دھماکے کے سوگ میں ملک گیر ہڑتال اور عدالتی کارروائی کا مکمل بائیکاٹ کیا؛ صرف ایمرجنسی نوعیت کے مقدمات کی سنوائی کی اجازت دی گئی۔ اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشل کمپلیکس مکمل طور پر بند رہا اور ریڈ زون سمیت عدالتی اطراف میں سکیورٹی ہائی الرٹ رہی۔اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے جوڈیشل کمپلیکس کا دورہ کیا اور واقعہ کی مفصل بریفنگ لی۔ اجلاس میں سکیورٹی بڑھانے کے سخت فیصلے کیے گئے اور چھتوں پر سنائپرز تعینات کرنے کی تجویز زیرِ غور آئی۔ عدالتوں کے جوڈیشل کمپلیکس میں داخلی راستوں، گیٹس اور چیکنگ پوائنٹس کے تازہ حفاظتی اقدامات منظور کیے گئے ۔دھماکے میں جاں بحق وکیل زبیر اسلم گھمن کی نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی۔ وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل نے پمز ہسپتال میں زخمیوں کی عیادت کی اور کہا کہ دارالحکومت کو محفوظ بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔پنجاب بارکونسل کی کال پروکلانے سوگ میں عدالتی بائیکاٹ کیا اور شہید وکیل کے ایصالِ ثواب کے لیے دعائیں کیں۔

جوڈیشل اور انتظامی حکام نے جوڈیشل کمپلیکس کی سکیورٹی بڑھانے کے لیے سفارشات بھی منظور کیں: داخلی دروازوں پر واک تھرو گیٹس اور سکینرز نصب کرنا، انٹری گیٹس پر زِگ زیگ گرلز لگانا، سپیشل برانچ اہلکاروں کی مستقل تعیناتی، اور کمپلیکس کے باہر ایک ایمبولینس مستقل طور پر کھڑی رکھنے کی ہدایت شامل ہیں۔ سکیورٹی اہلکاروں کے موبائل فون کے غیر ضروری استعمال پر بھی پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا۔پمز ہسپتال میں زخمیوں کا علاج جاری ہے اور جسٹس محسن اختر کیانی سمیت عدالت کے کئی بزرگوں نے زخمیوں کی عیادت کی۔ واقعے کی تفتیش میں سیف سٹی فوٹیج، موبائل ریکارڈز اور گرفتار ملزمان سے تفتیش کو بنیاد بنایا جا رہا ہے ، اور ذرائع کا کہنا ہے کہ معاملے کے ہر پہلو کو آئندہ روز ٹریک کر کے حتمی شواہد اکٹھے کیے جائیں گے ۔سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ حالات کی نزاکت کے پیش نظر ریڈ زون اور حساس مقامات پر سخت چیکنگ جاری رہے گی اور کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ عدالتی شعبے اور قانون نافذ کرنے والے ادارے مل کر ہر ممکن حفاظتی بندوبست کو یقینی بنا رہے ہیں تاکہ عدالتی کارروائی اور شہری تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں