تاخیرسے آمد،ڈی آئی جی کی لاہور ہائیکورٹ میں ’’تفتیش‘‘
آزادکشمیر گاڑیوں کے سکینڈل میں ملوث تھے ؟،عدالت کا رانامنصورسے سوال مقدمہ سے ڈسچارج ہوا:ڈی آئی جی،پولیس مینج ہوگئی ہوگی :جسٹس شہرام سرور
لاہور(کورٹ رپورٹر )لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہرام سرور چودھری نے مقدمات سے بری ہونے والے ملزموں کے سی آر او ریکارڈ سے متعلق کیس کی سماعت کی، عدالت نے بروقت پیش نہ ہونے پر ڈی آئی جی آئی ٹی رانا منصور پر اظہار برہمی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر فریقین کو بحث کیلئے طلب کر لیا۔عدالت نے دوران سماعت استفسار کیا کہ ڈی آئی جی آئی ٹی کو بلوایا تھا وہ کدھر ہیں؟ ،ڈی آئی جی لیگل ملک اویس احمد نے جواب دیا وہ آر ہے ہیں، فاضل جج نے کہا کیا عدالت ان کی پابند ہے کہ اس کا انتظار کرے ، کیا یہ مذاق ہے ؟ دوبارہ کیس کو سنیں گے آئی جی کو بلوا لیں۔
ڈی آئی جی آئی ٹی کی آمد پرعدالت نے کہا کیا تم وہی نہیں ہو جس کو سزا ہوئی تھی؟، ڈی آئی جی نے جواب دیا نہیں سر میں وہ نہیں ہوں۔عدالت نے استفسار کیا آزاد کشمیر میں گاڑیوں کا جو سکینڈل تھا کیا آپ اس معاملے میں ملوث نہیں تھے ؟ ،ڈی آئی جی نے کہا میں نے ملزم پکڑے تھے بعد میں مجھے بھی اسی مقدمے میں ملوث کر دیا گیا تاہم پولیس نے مقدمے سے ڈسچارج کر دیا تھا۔جسٹس شہرام سرور چودھری نے کہا کہ پولیس مینج ہو گئی ہو گی، آپ بری جو ہو گئے تھے اس لئے عدالتوں کو مذاق سمجھتے ہیں۔ عدالت نے ڈی آئی جی آئی ٹی رانا منصور کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ12 دسمبر تک آپ کو آخری موقع دے رہے ہیں، محتاط رہیں آئندہ کوئی رعایت نہیں ملے گی۔کیس کی سماعت12دسمبر تک ملتوی کردی گئی ۔