عمران کی قید تنہائی ختم ہونے تک احتجاج جاری رہے گا:علیمہ
دباؤ برداشت نہ کرنے والے ججز کو چاہئے استعفیٰ دے دیں ، میڈیا سے گفتگو وکلا ہڑتال کی وجہ سے علیمہ کیخلاف کارروائی آگے نہ بڑھ سکی، سماعت ملتوی
راولپنڈی (خبر نگار)بانی پی ٹی آئی کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی قید تنہائی ختم ہونے تک ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ دباؤ برداشت نہ کرنے والے ججز کو چاہئے استعفیٰ دے دیں ۔انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں علیمہ خان نے کہا بانی پی ٹی آئی کو قید تنہائی میں رکھا گیا ہے عدالتوں میں ہماری شنوائی نہیں ہو رہی۔ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ ہماری کوئی پٹیشن سننے کو تیار نہیں، بہتر ہے نئے ججز کو آنے دیا جائے جو انصاف پر کوئی دباؤ قبول نہ کریں، ہم اس جج کے پاس جانے کو تیار ہیں جو کم از کم انصاف تو دے۔
میرے غیر ملکی میڈیا کو دئیے گئے انٹرویو کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا، دنیا میں حکومت کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے یہ ہماری وجہ سے نہیں ان کی اپنی غلط پالیسیوں کے باعث ہو رہا ہے ۔ادھر انسداد دہشتگردی عدالت راولپنڈی میں علیمہ خان سمیت دیگر کے خلاف مقدمات کی سماعت وکلاء ہڑتال کے باعث 8دسمبر تک ملتوی کر دی گئی۔ پی ٹی آئی کے گزشتہ سال 26 نومبر احتجاج کیس کی سماعت 8 دسمبر جبکہ نو مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 17 دسمبر تک ملتوی کی گئی۔ بانی پی ٹی آئی کو کتب دینے کی اجازت دی جائے ، علیمہ خان کی استدعا پر عدالت نے کہا آپ یہ کتب یہاں جمع کرا دیں جیل بھجوا دی جائیں گی۔
اے ٹی سی کے جج امجد علی شاہ نے نو مئی جی ایچ کیو حملہ کیس اور 26 نومبر احتجاج کیس کی سماعت کی۔ وکیل صفائی فیصل ملک نے موقف اختیار کیا کہ بار کی اپیل پر وکلاء کی ہڑتال ہے آج سماعت ممکن نہیں۔ عدالت نے استفسار کیا کہ اگر ہڑتال ہی ہے تو وکیل پیش کیوں ہوتے ہیں ، علیمہ کو 80 ہزار روپے جرمانہ بھی کیا گیا وہ ادا کیا جائے تاکہ گواہان کو یہ رقم دی جا سکے ۔ علیمہ خان نے کہا میرے اکاؤنٹس بند ہیں جس پر عدالت نے کہا آپ چیک دے دیں۔ ملزمہ کے وکیل فیصل ملک نے جواب دیا کہ آئندہ تاریخ سے قبل چیک عدالت جمع کرا دیا جائے گا۔۔ پراسیکیوٹر سید ظہیر شاہ نے کہا وکیل صفائی کو ٹرائل پر اگر کوئی اعتراض ہے تو قانون واضح ہے ، وکلا صفائی اس مقدمہ کو میڈیا پر ایشو نہ بنائیں۔ جس پر علیمہ خان اور وکلا صفائی نے عدالت پر اعتماد کا اظہار کیا۔ عدالت نے مزید سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کر دی۔