پاک ، کرغز وزرا توانائی کا کاسا1000-کے مسائل حل کرنے پر اتفاق
سرداراویس لغاری کی یورپی انرجی گرڈ کے طرز پر کاسا انرجی مارکیٹ کے قیام کی تجویز وزیر توانائی سے کینیڈین ہائی کمشنر کی بھی ملاقات، پاور سیکٹر میں سرمایہ کاری پر گفتگو
اسلام آباد(نامہ نگار،مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان اور کرغزستان کے وزرا توانائی نے کاسا-1000 سمیت دیگر مشترکہ منصوبوں کے مسائل حل کرنے اور اعلیٰ سطح کے روابط بڑھانے پر اتفاق کیا۔ وزیر توانائی اویس لغاری نے پاکستان اور وسطی ایشیائی ممالک کے درمیان مؤثر توانائی تعاون کے لیے یورپی انرجی گرڈ کے طرز پر کاسا انرجی مارکیٹ کے قیام کی تجویز پیش کی جو خطے میں قابلِ تجدید اور روایتی بجلی کے بہتر استعمال کو ممکن بنائے گی۔ انہوں نے یہ تجویز اسلام آباد میں کرغزستان کے وزیر توانائی ابراروف تالائبیک اوموکیوِچ سے ملاقات کے دوران پیش کی ۔ سردار اویس لغاری نے کہا کہ کاسا-1000 منصوبے کے لیے ایسی حکمتِ عملی ضروری ہے جو کم قیمت بجلی کی موسمی دستیابی اور خطوں کی توانائی ضروریات کے مطابق ہو۔
انہوں نے شریک ممالک پر زور دیا کہ منصوبے کی تفصیلات مشترکہ مشاورت سے طے کی جائیں تاکہ اس کی معاشی افادیت یقینی ہو۔وفاقی وزیر نے کہا کہ افغانستان کا استحکام علاقائی رابطوں کا اہم حصہ ہے اور کسی بھی منصوبے کی کامیابی قریبی تعاون پر منحصر ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کاسا 1000 کے تحت پاکستان کا حصہ 2026 کے وسط تک مکمل ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ افغان حکام کی شمولیت میں کرغزستان کا کردار اہم ہے تاکہ خطے میں توانائی رابطہ کاری مؤثر بنائی جاسکے ۔ کرغز وزیر توانائی نے کہا کہ ان کا ملک دوطرفہ توانائی تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے تیار ہے ۔علاوہ ازیں اویس لغاری سے کینیڈین ہائی کمشنر طارق علی خاں نے ملاقات کی جس میں توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کے امکانات پر گفتگو کی گئی ۔اویس لغاری نے کہا کہ حکومت مزید بجلی خریدنے کا ارادہ نہیں رکھتی،ٹرانسمیشن اور جدید ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کے مواقع موجود ہیں۔