سی پیک فیز ٹو :بزنس ٹو بزنس سرمایہ کاری بڑھے گی:وزیرخزانہ
قطر کیساتھ ایف ٹی اے سے توانائی، مصنوعی ذہانت میں شراکت داری مضبوط ہوگی خلیجی ممالک سے ترسیلات زر 18سے 20ارب ڈالر سالانہ متوقع ہیں:اورنگزیب
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)وفاقی وزیر خزانہ اورنگزیب نے دوحہ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سی پیک فیز ٹو میں انفراسٹرکچر سے بزنس ٹو بزنس سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا،پاکستان نے معاشی استحکام حاصل کر لیا ، آئی ایم ایف پروگرام کے بعد مالیاتی و توانائی اصلاحات جاری ہیں، پاکستان کی برآمدات میں بہتری سے آئی ٹی سروسز کو فروغ ملا، رواں مالی سال 4 ارب ڈالر کی آئی ٹی سروسز برآمدات متوقع ہیں۔وزیر خزانہ نے کہا کہ خلیجی ممالک سے ترسیلات زر 18 سے 20 ارب ڈالر سالانہ متوقع ہے ، تباہ کن سیلاب کے باعث ملک کی معاشی ترقی میں 0.5 فیصد کمی آئی۔
محمد اورنگزیب نے قطر کے ساتھ ایل این جی، زرعی اور ٹیکسٹائل شعبے میں تعاون مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا جبکہ موسمیاتی سرمایہ کاری پر زور دیا ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تجارتی بہاؤ اور ٹیکنالوجی میں نئے مواقع ہیں، مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز سمیت قطر کے ساتھ شراکت داری میں اضافہ ہوا، آئی ایم ایف کا 1.3 ارب ڈالر آرایس ایف پروگرام موسمیاتی خطرات سے نمٹنے کیلئے ہے ۔محمد اورنگزیب کا کہناتھا کہ سی پیک فیز ٹو میں انفراسٹرکچر سے بزنس ٹو بزنس سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، نوجوان فری لانسرز بلاک چین، اے آئی اور ڈیجیٹل مہارتوں سے آمدنی بڑھا سکتے ہیں، قطر کیساتھ ایف ٹی اے سے توانائی اور مصنوعی ذہانت میں شراکت داری مزید مضبوط ہوگی۔