پی ٹی آئی نے مفاہمت کا لفظ اپنی ڈکشنری سے نکال دیا : شامی

 پی ٹی آئی نے مفاہمت کا لفظ اپنی ڈکشنری سے نکال دیا : شامی

یہ ضروری نہیں ایک شخص سکیو رٹی رسک ہے وہ ہمیشہ سکیو رٹی رسک رہے پارٹی پر پابندی فوری نظر نہیں آرہی :منیب فاروق ،دنیا مہر بخاری کیساتھ

لاہور(مانیٹرنگ ڈٰیسک)معروف سینئر تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی پر پا بندی، یا مائنس ون کے حوالے سے حکومتی وزرا جو دعویٰ کررہے ہیں ،کوئی اقدام کریں گے توپھر دیکھیں گے ،اس سے پہلے بھی اس طرح کی باتیں ہوتی رہیں،ہوچکی ہیں،لیکن سیاست وزیروں کے احکامات کے تابع نہیں ہوتیں،نہ ہی قانون کے تابع ہوتی ہیں،سیاست کا راستہ اپنا ہوتا ہے ،سیاسی عمل اپنے طریقہ سے چلتا ہے ،سیاستدانوں، سیاسی جماعتوں کو ان کی کارکردگی ختم کرتی ہے۔

دنیا نیوز کے پروگرام دنیا مہر بخاری کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا پاکستان کی تاریخ ہمارے سامنے ہے کہ پاکستان میں بہت کچھ ہوتا رہا ہے ،ہم نے ماضی میں بہت ایسے اقدام کئے جن کے نتائج نہیں نکلے ،تحریک انصاف کو چاہئے کہ وہ بھی حدود قیود کا خیال رکھے ،اپنے آپ کو ایسے معاملات میں نہ الجھا ئے جہاں سے نکلنا مشکل ہو،تحریک انصاف مزاحمت میں لگی ہوئی ہے اس سے نکل نہیں پارہی،تحریک انصاف نے مفاہمت کا لفظ اپنی ڈکشنری سے نکال دیا ،یہ ضروری نہیں کہ ایک شخص یا ایک جماعت سیکورٹی رسک ہے تو وہ ہمیشہ سکیورٹی رسک رہے گی، حالات بدل بھی سکتے ہیں، اس کا رویہ بدل بھی سکتا ہے ، اس سے شکایات تبدیل بھی ہوسکتی ہیں،سکیو رٹی رسک مستقل چیز نہیں۔

سینئر تجزیہ کار منیب فاروق نے کہا ہے کہ ہمارے سامنے ایک واضح موقف موجود ہے کہ ترجمان پاک فوج جنرل احمد شریف نے عمران خان کو سکیورٹی تھریٹ قراردیا ہے ، یہ بات جنرل احمد شریف کا ذاتی موقف نہیں بلکہ مسلح افواج کا موقف ہے ، مسلح افواج عمران خان کوانتشاری لیڈر اور تحریک انصاف کو انتشاری جماعت کے طور پر ڈکلیئر کرچکے ہیں،اس کاباقاعدہ اعلان ہمارے سامنے آگیا ،جو لوگ اس کا ردعمل دے رہے ہیں ان کیلئے مشکلات ہوسکتی ہیں،بہت سے لوگ مختلف قوانین کی زد میں آسکتے ہیں، گورنرراج، پارٹی پر پابندی کی جو بات ہورہی ہے ،یہ دوکام فوری طور پر ہوتے ہوئے مجھے نظر نہیں آرہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں