کارڈیک و کینسر مریضوں کیلئے کارڈ جاری کرنیکا فیصلہ، مریم نواز نے منظوری دیدی

کارڈیک و کینسر مریضوں کیلئے کارڈ جاری کرنیکا فیصلہ، مریم نواز نے منظوری دیدی

نوازشریف انسٹیٹیوٹ آف کینسرٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کے اوپی ڈی17جنوری تک فعال، بھرتیوں کی منظوری زراعت کی ترقی کیلئے چین کیساتھ 6 ایم او یوز ، بدعنوانی کے خاتمے کیلئے پر عزم :وزیر اعلیٰ کاپیغام

 لاہور(نیوزایجنسیاں )پنجاب میں کارڈیک اور کینسر مریضوں کے لئے کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کیاگیا۔وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے منظوری دیدی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی زیرصدارت سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے حوالے سے خصوصی اجلاس ہوا،جس میں کینسر اور کارڈیک سرجری کیلئے خصوصی کارڈ پراجیکٹ پر بریفنگ دی گئی۔اس موقع پر وزیراعلیٰ سپیشل اینیشیٹو برائے کینسر پیشنٹ کارڈ متعارف کرانے کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایاگیاکہ پنجاب میں کینسر اور دل کے عارضہ میں مبتلا افراد کے علاج کا مکمل خرچ حکومت ادا کرے گی۔ ہر مریض سی ایم اسپیشل اینیشیٹو کارڈ کے ذریعے 10 لاکھ روپے تک کے علاج کی سہولت حاصل کرے گا۔ پنجاب میں پہلے مرحلے میں 45 ہزار مریض نئے سی ایم اسپیشل اینیشیٹو کارڈ سے مستفید ہونگے ، چیف منسٹر کارڈیک سرجری پروگرام کارڈ کے ذریعے مفت سرجری کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے سٹروک /فالج کے بروقت علاج کے لئے پروگرام پلان طلب کر لیا اور سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کیئر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن نے وزیراعلیٰ کو تفصیلی بریفنگ دی۔

اجلاس میں 17 جنوری تک نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈ ریسرچ کے اوپی ڈی بلاک کو فعال کرنے کی ہدایت کی اور نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھا 31جنوری تک فعال کرنے کی ڈیڈ لائن مقرر کر دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ انسٹیٹیوٹ آف کینسر ٹریٹمنٹ اینڈریسرچ کے بورڈ آف گورنر نے پہلے مرحلے میں 219 اسامیوں پر بھرتی کی منظوری دے دی۔ انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھا میں او پی ڈی، آئی پی ڈی،ایمرجنسی،پتھالویالوجی اور یڈیالوجی 31 جنوری تک مکمل فنکشنل کر دیئے جائیں گے ۔اجلاس میں نواز شریف انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی سرگودھاکے بورڈ آف گورنر نے پہلے فیز میں 258 اسامیوں پر بھرتی کی منظوری دی اور بتایا گیا کہ جناح انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی 15 فروری سے فنکشنل ہوگا۔ بورڈ آف گورنر نے جناح انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے لئے 1104 اسامیوں پر بھرتی کی منظوری دے دی۔

دریں اثنادریں اثنا وزیراعلیٰ کی زیر صدارت پنجاب میں زرعی ترقی میں پیش رفت کیلئے اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا اور پنجاب حکومت کا زرعی ترقی کو مزید فروغ دینے کیلئے چین کیساتھ باہمی تعاون مزید بڑھانے پر اتفاق کیاگیا جبکہ صوبے میں زراعت میں ترقی، جدت اور جدید ٹیکنالوجی کے فروغ کیلئے چین کے ساتھ چھ ایم او یوزپر دستخط کئے گئے ، جدید ٹیکنالوجی اور زرعی مشینری میں تعاون کیلئے چین کیساتھ دو B2B ایم او یوز پر دستخط ہوئے ۔پنجاب میں ایگری تحقیق اور ٹیکنالوجی کے شعبے میں اشتراک کار کیلئے چین کیساتھ 3 ایم او یوز سائن کیے گئے ۔ کسانوں کو اعلیٰ معیار کے بیج کی دستیابی کیلئے چین کیساتھ 1 ایم او یو پر دستخط ہوگئے ۔ اجلاس میں گندم کاشت، کسان کارڈ اور زرعی مشینری کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی کہ پنجاب میں کھاد کی مسلسل فراہمی کا نیا ریکارڈ قائم ہوا،کھاد مہنگی ہوئی،نہ غائب، نہ بلیک ہوئی اور نہ ہی کمی ہوئی۔

وزیر اعلی ٰمریم نواز کے حکم پرپنجاب سیڈ کارپوریشن کے ہر تصدیق شدہ گندم بیج پر 500 روپے فی بیگ کی سبسڈی دی گئی،پہلی بار پنجاب کی تاریخ میں 8 لاکھ کسان کارڈ جاری، 250 ارب کے قرضے جاری ہوئے ۔کاشتکاروں نے 160 ارب روپے کے قرضے استعمال کیے ۔کسان کارڈ کے ذریعے پنجاب میں 96 فیصد قرض کی واپسی کا ریکارڈ قائم ہوا،جنوبی پنجاب میں 105 ارب روپے کے قرضے دئیے گئے ۔ہر کھیت تک سہولت کی رسائی کے لئے فارم لیول آلات کی تقسیم جنوری 2026 سے شروع ہوگی۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ نے انسداد بدعنوانی کے عالمی دن کے موقع پر اپنے ایک پیغام میں کہاکہ بدعنوانی جرم کے ساتھ سماجی، معاشی اور معاشرتی ظلم ہے ، پنجاب حکومت بدعنوانی کے ناسور کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کیلئے پر عزم ہے ،دوسری طرف انہوں نے عابد شیر علی کے بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہونے پر مبارکبادیتے ہو ئے کہا کہ عابد شیر علی کا بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہوناقابل تحسین امر ہے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں