فوج کے احتساب کے نظام میں کسی کا لحاظ نہیں ہوتا،احسن اقبال

فوج کے احتساب کے نظام میں کسی کا لحاظ نہیں ہوتا،احسن اقبال

2018کی مصنوعی تبدیلی معاشی لحاظ سے سقوط مشرقی پاکستان کی طرح حملہ تھا جس کھائی میں پی ٹی آئی ملک کو پھینک کر گئی آئی ایم ایف سے مدد ضروری تھی ، انٹرویو

لاہور(آئی این پی)وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا کہ جنرل فیض کو سزا دے کر فوج نے ایک اعلیٰ مثال قائم کی ہے کہ فوج کے احتساب کے نظام میں کسی کا لحاظ نہیں ہوتا، جنہوں نے پاکستان کی تباہی کی ان کا بھی اسی طرح احتسا ب ہونا چاہیے ، 2017-18میں جو مصنوعی تبدیلی پاکستان پر مسلط کی گئی وہ معاشی لحاظ سے پاکستان پر سقوط مشرقی پاکستان کی طرح کا حملہ تھا ۔ایک انٹر ویو میں وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا آئی ایم ایف کا پروگرام ہماری پسند نہیں بلکہ وہ پاکستان کی ضرورت ہے ، جس کھائی میں پی ٹی آئی حکومت پاکستان کو پھینک کر گئی تھی اس کے لئے ضروری تھا آئی ایم ایف کی سپورٹ لی جائے ، آئی ایم ایف کے پروگرام سے ملکی معیشت کو سرٹیفکیٹ ملتا ہے ،آئی ایم ایف پروگرام ہمیں مکمل کرناپڑے گا،اس سے ملک کی معیشت مستحکم ہو گی ، ہمیں کوشش یہ کرنی ہے کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کے مکمل ہونے کے بعد اپنی معیشت میں اتنی توانائی لے کر آئیں کہ ہمیں دوبارہ آئی ایم ایف کے پروگرام میں نہ جانا پڑے ۔ہمیں سیاست کے اندر بھی ان لوگوں کو احتساب کرنا چاہیے جنہوں نے ملک کو تباہی کے کنارے پر پہنچایا ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں