ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت کو سفارتی محاذ پر بتدریج پسپائی
ڈیجیٹل اتحاد پیکس سیلیکا سے بھارت کی بے دخلی پر اپوزیشن کی مودی حکومت پر شدید تنقید
اسلام آباد( خصوصی نیوز رپورٹر) پاکستان کے ہاتھوں حالیہ ذلت آمیز شکست کے بعد بھارت کو سفارتی محاذ پر بتدریج پسپائی کا سامنا ہے ، جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی خارجہ پالیسی اور ذاتی سفارتی دعوے خود بھارت کے اندر شدید تنقید کی زد میں آ گئے ہیں۔ مبصرین کے مطابق مودی حکومت کی جانب سے امریکا اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نام نہاد ذاتی دوستی اور خوشامدانہ طرزِ عمل کے باوجود بھارت عالمی سطح پر رسوائی سے نہ بچ سکا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق جدید ٹیکنالوجی سے متعلق امریکا کی قیادت میں قائم ایک اہم ڈیجیٹل و اسٹریٹجک اتحاد پیکس سیلیکاسے بھارت کو باہر رکھے جانے پر خود بھارت کے اندر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق بھارتی اپوزیشن نے اس پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
اپوزیشن جماعت کانگریس کے سینئر رہنما جے رام رمیش نے اس اقدام کو بھارت کی عالمی سطح پر گرتی ہوئی ساکھ کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ مئی میں پاکستان کے ہاتھوں ہونے والی شکست کے بعد بھارت کی بین الاقوامی حیثیت کو شدید نقصان پہنچا۔جے رام رمیش کا کہنا تھا کہ 10 مئی کے بعد امریکا کی جانب سے ایک اہم اتحاد سے بھارت کو باہر نکالا جانا حیران کن نہیں، اور یہ مودی حکومت کی خارجہ پالیسی کی ناکامی کا واضح ثبوت ہے ۔ ان کے مطابق پیکس سیلیکا امریکا کی قیادت میں ایک نیا اسٹریٹجک اقدام ہے جس کا مقصد قابلِ اعتماد اتحادیوں کے ساتھ محفوظ اور مستحکم سلیکون سپلائی چین قائم کرنا ہے ۔سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ جدید ٹیکنالوجی، سیمی کنڈکٹرز اور مصنوعی ذہانت کے دور میں ایسے اہم عالمی اتحاد سے باہر رہ جانا بھارت کے لیے ایک بڑا سفارتی اور معاشی نقصان ہے ۔ ان کے مطابق یہ صورتحال مودی حکومت کی عالمی پالیسیوں پر ایک اور سوالیہ نشان ہے ۔