ملازم کیخلاف مس کنڈکٹ ثابت کرنا آجر کی ذمے داری سپریم کورٹ، تفصیلی فیصلہ جاری

ملازم کیخلاف مس کنڈکٹ ثابت  کرنا آجر کی ذمے داری    سپریم کورٹ، تفصیلی فیصلہ جاری

اسلام آباد (آئی این پی)سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ملازم کیخلاف مس کنڈکٹ ثابت کرنا آجر کی ذمے داری ہے ، برطرفی کے مقدمات میں شواہد شک و شبہ سے بالاتر ہونے چاہئیں۔

12صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس محمد علی مظہر نے تحریر کیا جس کے ذریعے سندھ ہائی کورٹ کا وہ حکم کالعدم قرار دیا گیا اور جس میں ایک ملازم کی برطرفی کو برقرار رکھا گیا تھا۔سپریم کورٹ نے فیصلے میں مزید لکھا کہ آجر پر لازم ہے کہ وہ عدالت کو مطمئن کرنے کے لیے ٹھوس شواہد پیش کرے کہ فیصلہ کسی انتقام، جانبداری یا تعصب پر مبنی نہیں تھا۔مقدمے کے حقائق کے مطابق دانت کے درد کی وجہ سے درخواست گزار نے ڈینٹل سرجن سے رجوع کیا اور طبی اخراجات کی واپسی کے لیے درخواست دی تاہم ہیومن ریسورس منیجر کی جانب سے اسے شوکاز نوٹس جاری کیا گیا کہ اس نے 10 ہزار روپے کا جعلی میڈیکل بل جمع کرایا ہے ۔عدالت عظمی ٰنے آبزرو کیا کہ جب ریکار ڈ پر متضادر سیدیں موجود تھیں تو انکوائری افسر کیلئے لازم تھا کہ وہ ہسپتال سے کسی گواہ کو ثبوت اور تصدیق کے لیے طلب کرتا اور درخواست گزار کو جرح کا حق دیا جاتا۔لیبر قوانین کے تحت ڈومیسٹک انکوائری کو اگر اس قدر سرسری لیا جائے تو اس کی بنیاد ہی ختم ہو جاتی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں