قصور زیادتی کیس :لڑکی کے چچا کا ڈی این اے میچ، ملزم گرفتار
2022 میں کانسٹیبل رفیق کیخلاف مقدمہ درج ہواتو اسے برخاست کر دیا گیا لڑکی کے اقدام خود کشی پر وزیر اعلیٰ نے نوٹس لیا ، 5افراد کے ڈی این اے کرائے گئے
قصور (نمائندہ دنیا)17 سالہ لڑکی سے زیادتی اور بعد ازاں خودکشی کی کوشش کے کیس نے نیا رخ اختیار کر لیا ، ڈی این اے رپورٹ متاثرہ لڑکی کے حقیقی چچا سے میچ کر گئی اور پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا ۔ ڈی پی او قصور محمد عیسیٰ خاں اور ایس پی انویسٹی گیشن محمد ضیاء الحق نے پریس کانفرنس میں کیس کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔یہ کیس اس وقت منظرعام پر آیا جب زیادتی کے مقدمے میں ملزم کی بریت اور متاثرہ لڑکی کی خودکشی کی کوشش پر وزیراعلیٰ مریم نواز نے نوٹس لیا اور چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے جناح ہسپتال لاہور کا دورہ کر کے متاثرہ لڑکی کی عیادت بھی کی۔تفصیلات کے مطابق سال 2022 میں گنڈا سنگھ کے نواحی گاؤں بگے کے رہائشی جاوید اقبال نے اپنی بیٹی(ن)کے ساتھ زیادتی کا مقدمہ پولیس کانسٹیبل محمد رفیق کے خلاف درج کروایا تھا۔ پولیس نے ابتدائی تفتیش میں ملزم کو قصوروار قرار دے کر نوکری سے برخاست کر دیا۔ (ن)نے ایک بچے کو جنم دیا جو بعد ازاں چلڈرن ہسپتال لاہور میں انتقال کر گیا۔ بچے کے ڈی این اے نمونوں کی فرانزک رپورٹ میں ملزم رفیق سے میچ نہ ہونے پر عدالت نے اسے بری کر دیا۔بعدازاں تفتیش کا دائرہ وسیع کیا گیا اور پانچ مشکوک افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے گئے ، جس کے نتیجے میں متاثرہ لڑکی کے حقیقی چچا زاہد کا ڈی این اے میچ ہو گیا۔ پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے مزید شواہد اکٹھے کرنا شروع کر دئیے ہیں۔