ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس،ڈی ایم اوکیخلاف کارروائی کاحکم
طلال نے بھائی کیلئے اثرورسوخ استعمال کیا،شکایات شیئرکیں:سیکرٹری عابدشیرعلی الیکشن کمیشن پیش،چیف الیکشن کمشنرنے بولنے سے روک دیا
اسلام آباد(وقائع نگار)الیکشن کمیشن نے طلال چودھری کی جانب سے ضمنی انتخابات میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈی ایم او کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا،چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کی زیر صدارت پانچ رکنی بینچ نے سماعت کی، سپیشل سیکرٹری ظفر اقبال نے بتایاکہ دس نومبر کو امیدواروں کی جانب سے شکایات کی گئی تھیں، ہم نے وہ شکایات ڈی ایم او کو شیئر کیں۔شکایات میں کہا گیا وزیر مملکت طلال چودھری نے اپنے بھائی کیلئے اثر و رسوخ استعمال کیا۔طلال چودھری نے الیکشن کمپین اور کارنر میٹنگز کیں۔ چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کون تھا؟۔ سپیشل سیکرٹری نے کہا مرتضیٰ ملک ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ہیں۔ اس پر چیف الیکشن کمشنر نے سپیشل سیکرٹری الیکشن کمیشن کی سرزنش کرتے ہوئے کہا سیکرٹری صاحب آپ سے پڑھا بھی نہیں جارہا، آپ آج تیاری کرکے نہیں آئے ۔ممبر کمیشن پنجاب نے کہا ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر نے پہلی شکایت میں کہا آپکا قصور نہیں ہے۔
دوسری میں باز رہنے کا کہا ،تیسری شکایت میں جرمانہ کیا۔چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہم نے ڈی ایم او کو الیکشن سے متعلق ٹریننگ کروائی۔ ڈی ایم او کو معلوم ہی نہیں کمیشن ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی سے متعلق بتا رہا ہے ،ڈی ایم او کے خلاف انکوائری کی جائے ۔ وکیل نے کہا میرے موکل نے کوئی خلاف ورزی نہیں کی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہامقامی میڈیا نے رپورٹ بھی کیا کہ طلال چودھری نے شام کو تقریر کی ہے ۔ وکیل نے کہامیرے پاس مقامی میڈیا کی رپورٹس کی ٹرانسکرپٹ موجود نہیں۔ چیف الیکشن کمشنرنے طلال چودھری کے وکیل کو ٹرانسکرپٹ فراہم کرنے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 8 جنوری تک ملتوی کر دی۔پی پی 116میں انتخابی ضابطہ اخلاق خلاف ورزی کیس میں عابدشیرعلی الیکشن کمیشن میں پیش ہوگئے ،سپیشل سیکرٹری لاء نے کہا ویڈیوز موجود ہیں جن میں عابد شیر علی نے ووٹ کی ویڈیو بنائی۔
بیلٹ پیپرز پر مہر لگاتے ہوئے ویڈیو بنائی۔ممبر پنجاب نے استفسار کیا کہ کیا پولنگ سٹیشن میں ویڈیو بنانے اور موبائل فون لے کر جانے کی اجازت ہے ، کیا سر عام بیلٹ پیپرز پر مہر لگانا جرم ہے یا ویڈیو بنانا جرم ہے ؟۔چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا وہ الگ کیسز ہیں، سب کے سامنے بیلٹ پیپر پر مہر لگانا بھی جرم ہے ، مہر لگانے کی ویڈیو بنانا بھی جرم ہے۔ووٹ کی سیکریسی کو مجروح کیا گیا، مہر لگانے کی الگ جگہ پولنگ بوتھ ہوتا ہے ۔ عابدشیرعلی نے استدعاکی کیا میں بول سکتاہوں۔جس پر چیف الیکشن کمشنر نے عابد شیر علی کو بولنے سے روک دیا اورکہا اگلی تاریخ پر دلائل دیں ۔عابد شیر علی نے کہا میں نے عمرہ پر جانا ہے ،بعدازاں سماعت چھ جنوری تک ملتوی کر دی گئی۔