پاکستان بیت المال کا فلاحی بجٹ 30 ارب سے متجاوز

   پاکستان بیت المال کا فلاحی بجٹ 30 ارب سے متجاوز

پیکیج سے ایک کروڑ 45 لاکھ سے زائد مستحقین براہِ راست مستفید ہونگے مستحق طلبہ کو تعلیمی وظائف اورٍخصوصی افراد کووہیل چیئرز بھی دی جائینگی

  اسلام آباد (حریم جدون)پاکستان بیت المال نے مالی سال 2026-27 کے لیے ایک تاریخ ساز فلاحی بجٹ پیش کر دیا جس کا حجم 30 ارب 2 کروڑ 86 لاکھ روپے سے تجاوز کر گیا۔ اس بجٹ کا مقصد ملک بھر میں غریب، نادار، بیواؤں، یتیموں، معذور افراد اور دیگر محروم طبقات کو مؤثر مالی اور سماجی تحفظ فراہم کرنا ہے ۔سرکاری دستاویزات کے مطابق بجٹ کا سب سے بڑا حصہ گرانٹس کے لیے مختص کیا گیا ہے جس کے تحت 24 ارب 65 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں۔ اس فلاحی پیکیج سے اندازاً ایک کروڑ 45 لاکھ سے زائد مستحق افراد براہِ راست مستفید ہوں گے۔

رواں بجٹ میں انفرادی مالی معاونت (IFA) کے لیے 9 ارب 47 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے جو گزشتہ برس کے مقابلے میں 75 فیصد زیادہ ہے ۔ اس پروگرام کے تحت کینسر، دل ، گردوں اور دیگر مہنگے علاج کے لیے مالی مدد فراہم کی جائے گی جبکہ مستحق طلبہ کو تعلیمی وظائف بھی دئیے جائیں گے ۔اس کے علاوہ بیواؤں اور نادار خواتین کو خود کفیل بنانے کے لیے سلائی مشینوں کی فراہمی، معذور افراد کے لیے وہیل چیئرز اور معاون آلات بھی اسی پروگرام کا حصہ ہوں گے ۔ دستاویزات کے مطابق مالی سال 2026-27 کے بجٹ میں پہلی بار منشیات سے بحالی کے مراکز، نرسنگ و الائیڈ ہیلتھ کیئر انسٹیٹیوٹ اور کینسر و نایاب بیماریوں کی تشخیصی لیبارٹریز کے قیام کے لیے بھی فنڈز رکھے گئے ہیں ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں