غیر معیاری سولر پینلز، انورٹرز ماحول کیلئے خطرہ : قائمہ کمیٹی
کوریا کے تعاون سے لیبارٹری جلد فعال ، 46 ٹیسٹ کیے جا سکیں گے :بریفنگ مضر صحت گھٹکا ،چھالیہ پاکستان آنیکا انکشاف ، مصالحوں میں ملاوٹ سے آگاہ کیاگیا
اسلام آباد(نامہ نگار، نیوز ایجنسیاں) سینیٹ کی سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کمیٹی نے غیر معیاری سولر پینلز، انورٹرز اور بیٹریوں کی درآمد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ماحولیاتی اور صارفین کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔ صارفین کے تحفظ کے لیے جامع اور سخت ٹیسٹنگ ناگزیر ہے ۔سیکرٹری نے بتایا کہ کوریا کے تعاون سے قائم لیبارٹری جلد فعال ہو جائے گی جہاں سولر پینلز پر کم از کم 46 اقسام کے ٹیسٹ کیے جا سکیں گے ۔ چیئرمین کمیٹی نے کہاکہ جتنے سولر پینل لگ گئے ہیں یہ ماحولیاتی خطرہ بن گئے ہیں اس سے پہلے کہ یہ ماحولیاتی تباہی کا باعث بن جائیں ہمیں سوچنا چاہیے ہمیں عالمی سطح پر بیسٹ پریکٹس کو دیکھنا چاہیے ۔
کمیٹی میں سمندری راستوں سے مضر صحت گھٹکا اور چھالیہ پاکستان سمگل ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر خالد مگسی اپنے ہی محکمے پر برس پڑے ۔ کمیٹی کو بتایا کہ ان کیمرہ اجلاس میں تمام کچا چھٹا کھول دونگا۔ چیئرمین کامل علی آغا کی زیر صدارت کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین پی سی ایس آئی آر کی جانب سے بتایا گیا کہ کابینہ نے بارڈر پر پری شپمنٹ ٹیسٹ کی منظوری دیدی ہے تاہم اس کے عملدرآمد کا طریقہ کار ابھی طے نہیں ۔پری شپمنٹ ٹیسٹ کے بعد مٹیریل کو 15 دن کے اندر آگے بھیجنا چاہیے ۔وفاقی وزیر نے کہاکہ سپاری اور گھٹکا سمگل ہوکر آرہاہے جو کینسر کا باعث بن رہا ۔انہوں نے کہاکہ اگر سپاری اور گھٹکا خراب ہو جائے تو یہ کینسر کا باعث بنتا ہے ۔ کمیٹی کو ہلدی سمیت دیگر مصالحہ جات میں ملاوٹ اور سرمہ میں مضر اجزاء کی آمیزش سے بھی آگاہ کیا گیا۔ کمیٹی نے کوالٹی معیارات کے سخت نفاذ، منظور شدہ پالیسیوں پر بروقت عملدرآمد، تحقیقات میں شفافیت اور ریگولیٹری اداروں کے مابین مؤثر رابطہ کاری پر زور دیا تاکہ عوامی صحت، صارفین کے حقوق اور قومی مفادات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے ۔