پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر کی شمسی توانائی پر منتقلی، ماہرین کا فوری اصلاحات اور شفاف فنانسنگ پر زور

 پاکستانی ٹیکسٹائل سیکٹر کی شمسی توانائی پر منتقلی، ماہرین کا فوری اصلاحات اور شفاف فنانسنگ پر زور

اسلام آباد(اے پی پی)پاکستان کو درپیش موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے فوسل فیول پر انحصار کم کرنے اور برآمدی مسابقت بڑھا کر صنعتی ترقی کی رفتار تیز کرنے کے لیے فوری اصلاحات ضروری ہیں۔

یہ سفارشات مختلف شعبوں کے ماہرین نے "پاکستان کے ٹیکسٹائل سیکٹر کی شمسی توانائی پر منتقلی میں کثیرالجہتی ترقیاتی بینکوں (ایم ڈی بی) کے کردار" کے موضوع پر منعقدہ سیمینار میں پیش کیں۔ سیمینار کا انعقاد پاکستان میں کلین انرجی کو فروغ دینے کے لئے کام کرنے والے ادارے الٹرنیٹ ڈویلپمنٹ سروسز (اے ڈی ایس) کی طرف سے کیا گیا تھا۔ اس موقع پر اے ڈی ایس کے سی ای او امجد نذیر کی میزبانی میں اکیڈیمیا، انڈسٹری، معیشت، توانائی، مالیات، پالیسی سازی اور سول سوسائٹی کے 50 سے زائد ماہرین نے ایم ڈی بی فنانسنگ کو قومی ترجیحات سے ہم آہنگ کرنے ، ٹیکسٹائل سیکٹر میں شمسی توانائی اپنانے کے رجحان کو تیز کرنے اور موسمیاتی انصاف کے تحت ملک پر قرضوں کا مزید بوجھ ڈالنے سے بچنے کے لیے قرضوں سے نجات اور رعایتی فنانسنگ کے لئے سفارشات پیش کیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں