صومالی لینڈ کو تسلیم کرنیکا اسرائیلی اعلان مسترد:یہ عالمی امن کیلئے خطرناک مثال 21اسلامی ملکوں اور او آئی سی کا اعلامیہ اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب

صومالی لینڈ کو تسلیم کرنیکا اسرائیلی اعلان مسترد:یہ عالمی امن کیلئے خطرناک مثال 21اسلامی ملکوں اور او آئی سی کا اعلامیہ اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب

اسرائیلی اقدام عالمی قوانین، یو این چارٹر، ریاستوں کی علاقائی سالمیت کے اصولوں کی خلاف ورزی ،اقدام ہارن آف افریقہ اور بحیرۂ احمر کے خطے میں عدم استحکام کا باعث بن سکتا:اعلامیہ اسحاق ڈار کا صومالیہ کے وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ،خودمختاری کیلئے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا یقین دلایا ،اسرائیل کا صومالی لینڈ کو تسلیم کرنا دنیا کی سلامتی کیلئے خطرہ :صدرصومالیہ

  اسلام آباد (دنیا نیوز ، وقائع نگار، مانیٹرنگ ڈیسک )پاکستان، سعودی عرب، ایران، ترکیہ سمیت 21 سے زائد مسلم ممالک اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی)نے اسرائیل کی جانب سے صومالیہ کے علاقے صومالی لینڈ کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے اعلان کو یکسر مسترد کر دیا ، پاکستان ،اردن، مصر، الجیریا کوموروس، جبوتی، گیمبیا ایران، عراق کویت، لیبیا مالدیپ، نائیجیریا عمان ، فلسطین، قطر، سعودی عرب، صومالیہ، سوڈان، ترکی، یمن اور او آئی سی کے وزرائے خارجہ نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے 26 دسمبر 2025 کو وفاقی جمہوریہ صومالیہ کے "صومالی لینڈ" کے علاقے کو تسلیم کرنے کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں ۔ اس حوالے سے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا گیا جس میں اس اقدام کو عالمی قوانین، اقوام متحدہ کے چارٹر اور ریاستوں کی علاقائی سالمیت کے اصولوں کی صریحاً خلاف ورزی قرار دیا گیا۔ اعلا میہ میں کہا گیا کہ کسی خودمختار ملک کے حصے کو علیحدہ ریاست تسلیم کرنا عالمی امن و سلامتی کے لئے خطرناک مثال ہے جبکہ یہ قدم ہارن آف افریقہ اور بحیرۂ احمر کے خطے میں عدم استحکام کا باعث بن سکتا ہے ۔ اسرائیل کے اقدام کو اس کے توسیع پسندانہ عزائم کا مظہر قرار دیتے ہوئے سخت الفاظ میں مذمت کی گئی۔ وزارت خارجہ کے مطابق مشترکہ بیان پر اردن، مصر، الجزائر، قطر، کویت، نائیجیریا، فلسطین سمیت متعدد ممالک کے وزرائے خارجہ نے دستخط کئے ۔

اعلا میہ میں وفاقی جمہوریہ صومالیہ کی وحدت، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا گیا اور صومالیہ کی تقسیم کی کسی بھی کوشش کو عالمی امن کے لیے خطرہ قرار دیا گیا۔دوسری طرف اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیل کی جانب سے صومالی لینڈ کو تسلیم کرنے کے فیصلے پر غور کرنے کیلئے آج پیر کے روز ہنگامی اجلاس طلب کرلیاہے ۔ادھر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے صومالیہ کے وزیر خارجہ عبدالسلام علی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور صومالیہ کی خودمختاری کے لیے پاکستان کی غیر متزلزل حمایت کا یقین دلایا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان سلامتی کونسل اور تمام متعلقہ عالمی فورمز پر صومالیہ کا بھرپور ساتھ دے گا ،صومالی وزیر خارجہ نے پاکستان کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا ۔ مزیدبر آں نائب وزیر اعظم وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور مصر کے وزیر خارجہ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا ،اس موقع پر پاکستان اور مصر کے دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ، اسحاق ڈار اور مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعتی نے علاقائی و عالمی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جبکہ صومالیہ اور یمن کی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔دونوں رہنماوں نے علاقائی امن، استحکام اور ترقی کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔ صومالیہ کے صدر حسن شیخ محمد نے کہاہے کہ صومالی لینڈ کے الگ ہونے والے علاقے کو اسرائیل کا تسلیم کرنا دنیا اور خطے کی سلامتی اور استحکام کے لئے خطرہ ہے ۔انہوں نے گزشتہ روز ہنگامی پارلیمانی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا جمعہ کے روز اعلان ، جس میں ان کا ملک صومالی لینڈ کو تسلیم کرنے والا پہلا ملک بنا،صومالی جمہوریہ کے عوام کی خودمختاری، آزادی، علاقائی سالمیت اور اتحاد کے خلاف دو ٹوک جارحیت کے مترادف ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں