ہر وہ شخص جو ملک کا آئین، قانون اور پرچم نہیں مانتا وہ دہشتگرد:وزیراعلیٰ پختونخوا

ہر  وہ  شخص جو ملک  کا  آئین،  قانون  اور  پرچم  نہیں  مانتا وہ  دہشتگرد:وزیراعلیٰ  پختونخوا

آج کھڑے نہ ہوئے تو مزید خوفناک دور آئیگا، پوری قوم کو نکلنا ہوگا ، شہرقائد والو جلد آ رہے ہیں تیاری پکڑو :آفریدی لاہور میں جگہ جگہ روکا گیا ، اس سے نفرتیں بڑھیں گی ، میڈیا سے گفتگو، لاہوری ناشتے کا اہتمام، مزار اقبال پر حاضری

لاہور(سیاسی نمائندہ ،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعلیٰ خیبرپختونخواسہیل آفریدی نے لاہور کے بعد شہر قائد جانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کراچی اور سندھ والو تیاری پکڑو، بہت جلد ہم آئیں گے ، ہر وہ شخص جو پاکستان کے آئین، قانون اور پرچم کو نہیں مانتا، وہ دہشت گرد ہے ۔ لاہور میں  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لوگو! یاد رکھو اب ہمارے لیے کوئی طارق بن زیاد یا محمد بن قاسم نہیں آئے گا، ہم نے اپنے اندر وہ والا جذبہ پیدا کرنا ہے اور ظالم کے خلاف کھڑا ہونا ہے ، اگر آج ہم کھڑے نہ ہوئے تو آئندہ مزید خوفناک دور آئے گا، اب پوری قوم کو نکلنا ہوگا تاکہ ان کی گولیاں ختم ہو جائیں لیکن ہمارے سینے ختم نہ ہوں، حقیقی آزادی ہمارا مقدر ہے ، پنجاب میں موبلائزیشن کا آغاز ہو چکا ہے ، تمام تنظیمیں وارڈ لیول تک اپنی تنظیم سازی مکمل کریں، سٹریٹ موومنٹ کی تیاریوں کو عروج پر لے کر جائیں۔وزیراعلیٰ نے مریم نواز کو خیبرپختونخوا میں جلسہ منعقد کرنے کا کھلا چیلنج بھی دیا اور کہا کہ اگر پنجاب حکومت یہ دعویٰ کرتی ہے کہ عمران خان کی کال پر عوام باہر نہیں نکلتے تو وہ مریم نواز کو تیاری کے لیے ایک ہفتے کا وقت دیتے ہیں، ہفتے کی تیاری کے بعد مریم نواز خیبر پختونخوا آئیں اور وہاں جلسہ کر کے دکھائیں، جبکہ اس کے برعکس وہ خود پنجاب میں جلسہ منعقد کریں گے اس کے بعد یہ واضح ہو جائے گا کہ کس کی کال پر عوام کی تعداد زیادہ باہر نکلتی ہے ۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ قائد اعظم فاٹا اور پاٹا کو 1947ء سے 2047ء تک 100 سال کے لیے نان کسٹم گاڑیوں کے لیے ٹیکس فری زون ڈیکلیئر کر کے بطور تحفہ دے گئے تھے کیونکہ قبائل نے پاکستان کا ساتھ دیا تھا جب کہ منشیات کی فصلیں 2018ء سے پہلے بھی اور بعد میں بھی ان کی سرپرستی اور نگرانی میں اگتی تھیں، بارڈر کے ذریعے تمام تر سمگلنگ ان کی نگرانی اور سرپرستی میں ہوتی ہے ، پاکستان میں امپورٹڈ سگریٹ ممنوع ہیں لیکن آج ہر دکان سے ملتی ہے ، یہ سگریٹ بارڈر سے یہ سمگل کرتے ہیں، منشیات کے ایک بہت بڑے بندے کو ہم نے پکڑا ہے جس کے لیے ہمیں بڑے بڑے لیول سے کالیں آئی ہیں۔ان کا کہنا تھا بکاخیل کے آپریشن متاثرین کے ساتھ وفاق نے وعدہ کیا کہ آپ کو تعاون فراہم کیا جائے گا لیکن ایک روپیہ نہیں دیا گیا، 7 ارب سے زائد صوبہ ادا کر رہا ہے اسی طرح باجوڑ کے لوگوں سے بھی وفاق نے ایک روپے کا تعاون نہیں کیا، سارا بوجھ صوبے پر پڑ رہا ہے ، ہم نے وادی تیراہ میں آپریشن کی ہر گز اجازت نہیں دی، ہم نے خیبرپختونخوااسمبلی میں جرگہ کیا ہم نے کولیٹرل ڈیمیج پر آواز بلند کی، آج آپریشن کے خلاف تحریک انصاف نہیں صوبے کی تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں بھی کھڑی ہیں۔سہیل آفریدی کا کہنا ہے کہ مجھے لاہور میں جگہ جگہ روکا جارہا ہے ، اس طرح نفرتیں بڑھیں گی۔ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ پنجاب حکومت نے پہلے دن سے ظلم کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔ مجھے جگہ جگہ روکا جارہا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر وہ شخص جو پاکستان کے آئین، قانون اور پرچم کو نہیں مانتا، وہ دہشت گرد ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ تحریک اور مذاکرات کا اختیار محمود خان اچکزئی اور علامہ راجہ ناصر عباس کے پاس ہے جبکہ انہیں سٹریٹ موومنٹ کی ہدایت دی گئی ہے جس پر وہ عمل کر رہے ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے پنجاب کے تمام حکومتی و اپوزیشن ارکان اسمبلی کو خیبرپختونخوا کے دورے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہم انہیں بتائیں گے کہ مہمان نوازی کیا ہوتی ہے ۔ انہوں نے پنجاب کے عوام کی جانب سے ملنے والے پیار کو سراہا جبکہ حکومتی رویے کی مذمت کی۔پی ٹی آئی رہنمائوں کا مشاورتی اجلاس بھی ہوا جس میں سلمان اکرم راجہ اور دیگر پارٹی رہنما شریک ہوئے ۔ پی ٹی آئی رہنماؤں کی رائے تھی کہ سہیل آفریدی کے دورے سے کارکنوں، رہنماؤں اوران کی فیملیزکے حوصلے بڑھ گئے ۔ سہیل آفریدی سے جلددوبارہ لاہور آنے کی درخواست بھی کی گئی ۔۔بعد ازاں مہمانوں کے اعزاز میں روایتی لاہوری ناشتے کا اہتمام کیا گیا۔ وزیر اعلیٰ کو پائے ، نہاری، چنے اور حلوہ پوری پیش کی گئی۔ اس کے بعد وزیر اعلیٰ نے لاہور میں صحافیوں اور اینکر پرسنز سے ملاقات کی،وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی نے پی ٹی آئی رہنما مرزا آفریدی اور عمران خان کی ہمشیرہ نورین خان کی رہائش گاہوں کا بھی دورہ کیا۔ شام کے وقت سہیل آفریدی نے مزارِ اقبال پر حاضری دی، فاتحہ خوانی کی اور بعد ازاں گوجرانوالہ ایکسپریس وے کے ذریعے واپس خیبرپختونخوا روانہ ہو گئے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں