ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان کا مبینہ جبری گمشدگیوں پراظہار تشویش
اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان (ایچ آر سی پی)نے غیر قانونی گرفتاریوں، حراست اور جبری گمشدگیوں کے تسلسل سے پیش آنے والے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا اور مطالبہ کیاہے کہ اس سلسلے کو فوری طور پر روک دینا چاہئے۔
تنظیم نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ پشاور یونیورسٹی کے طلبہ حبیب وزیر اور عدنان وزیر 12 نومبر کو حکومت کے گرینڈ جرگے میں شرکت کے بعد لاپتہ ہوئے ، سابق رکنِ قومی اسمبلی نثار پنہور اور ان کے بیٹے محسن پنہور کی مبینہ گمشدگی بھی نہایت تشویشناک ہے ۔ یہ واقعات بلوچستان میں خواتین اور کم عمر افراد کے ساتھ جڑے ہیں، جن میں معذور طالبہ اور کارکن ماہ جبین بلوچ سمیت کم از کم چھ دیگر افراد شامل ہیں جنہیں مبینہ طور پر حراست میں لیاگیاہے ۔ریاست کو شفافیت یقینی بنانی چاہئے ، ذمہ داروں کو جوابدہ ٹھہرانا چاہئے۔