ڈونلڈ ٹرمپ پالتو جانورنہ رکھنے والے واحد امریکی صدر
وائٹ ہاؤس کی تاریخ میں امریکی صدور کے ہمراہ متجسس بلیوں سے لے کر سکینڈل کا سبب بننے والے کتوں سمیت مختلف پالتو جانور رہ چکے ہیں اوراب نئے صدر جو بائیڈن کیساتھ بھی ان کے پالتو جانور جلد وائٹ ہاؤس منتقل ہوں گے
واشنگٹن (نیٹ نیوز) جوبائیڈن کے جرمن شیفرڈ نسل کے کتے کی ٹانگ گزشتہ دنوں ٹوٹ گئی تھی جب نومنتخب صدر اس کے ساتھ کھیل رہے تھے ۔ وائٹ ہاؤس میں قدم رکھنے سے پہلے جوبائیڈن کو ایک بلی بھی دی جائیگی۔ وائٹ ہاؤس میں پہلی مرتبہ پالتو بلی امریکا کے دوسرے صدر رتھرفورڈ ہائس لائے تھے ۔گزشتہ ایک صدی کے عرصے میں ڈونلڈ ٹرمپ ایسے واحد امریکی صدر رہے جن کے پاس کوئی پالتو جانور نہیں تھا۔ باراک اوباما کے دو کتے بو اور سنی وائٹ ہاؤس میں آخری پالتو جانور تھے ۔سابق امریکی صدر بل کلنٹن کی بلی ساکس اور لیبراڈور کتا ان کے ساتھ وائٹ ہاؤس میں رہتے تھے ۔ صدر جارج ڈبلیو بش کے دور اقتدار میں وائٹ ہاؤس میں تین کتے اور ایک بلی موجود تھی، بش کے پالتو جانوروں میں سب سے مشہور بارنی اور مِس بیزلی تھے ۔ امریکا کے 32ویں صدر فرینکلن دی روزویلٹ کا کتا ’’فالا‘‘اب تک کا سب سے مشہور صدارتی پالتو جانور رہا ہے ۔ 1944میں روز ویلٹ اپنے کتے فالا کو غلطی سے چھوڑ کر ایک جزیرے کی سیر کیلئے روانہ ہوگئے اور ایسی افواہ سامنے آئی کہ روزویلٹ نے ٹیکس دہندگان کے پیسوں سے امریکی بحری جہاز کے ذریعے فالا کو اپنے پاس منگوا لیا تھاتاہم روزویلٹ اس الزام کی تردید کرتے تھے ۔امریکی صدر جان ایف کینیڈی نے اپنی بیٹی کیرولین کو چھوٹے قد کی نسل کا ایک خوبصورت گھوڑا تحفہ دیا تھا، اس کا نام ماکارونی تھا۔ موسم سرما کے دوران وائٹ ہاؤس کے صحن میں کیرولین اور اس کے دوست ماکارونی پر گھڑ سواری کرتے تھے ۔ وائٹ ہاؤس کا سب سے انوکھا پالتو جانور راکون ممالیہ تھا، جس کا نام ربیکا تھا۔ صدر کیلون کولج کو یہ راکون تھینکس گونگ کے روایتی پکوان میں استعمال کرنے کیلئے تحفہ دیا گیا تھا لیکن جانور دوست صدر نے اس ممالیہ کو ایک پالتو جانور کے طور پر رکھ لیا۔ 1820 میں صدر جان کوئنسی ایڈمز کو ایک فرانسیسی فوجی جنرل نے ایک مگر مچھ کا بچہ تحفہ دیا تھا۔1930 میں صدر ہیبرٹ ہوور کے بیٹے بھی وائٹ ہاؤس میں اپنے ساتھ دو پالتو مگر مچھ لائے تھے ۔